سگریٹ نوشی

سگریٹ نوشی چھوڑنا کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد کس قدر مفید؟

سگریٹ نوشی کرنے والے اکثر افراد کینسر کی تشخیص ہونے پر سمجھتے ہیں کہ اب سگریٹ نوشی چھوڑنے کا کوئی فائدہ نہیں جبکہ تحقیق کے مطابق یہ سوچ حقائق کے خلاف ہے۔
اس لئے دیکھنے میں یہ بھی آیا ہے کہ بہت سے طبی ماہرین بھی اپنی معمول کی پریکٹس میں اس پر توجہ دینا ضروری نہیں سمجھتے جو کہ غلط ہے۔

حال میں ہی اس حوالے سے کئے جانے والے ایک نئے مطالعے میں محققین نے پایا کہ سگریٹ نوشی کرنے والوں کی موت کا امکان 22% سے 26% تک کم ہو جاتا ہے اگر وہ کینسر کی تشخیص کے بعد سگریٹ نوشی چھوڑ دیں۔

محققین نے اس حوالے سے جرنل جاما اونکولوجی میں رپورٹ کیا ہے کہ ان مریضوں میں بہت ہی بہترین نتائج سامنے آئے جنہوں نے کینسر کی تشخیص کے چھ ماہ کے اندر اندر سگریٹ نوشی کی عادت ترک کر دی اور کم از کم تین ماہ تک اس سے مکمل طور پر دور رہے۔

اس حوالے سے پرنسپل تفتیش کار اور بیہیوریل سائنس کے سربراہ اور ٹوبیکو ریسرچ اینڈ ٹریٹمنٹ پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پال سنسیریپینی کا کہنا ہے کہ اس موذی مرض کی روک تھام کے لیے قائم کئے گئے تمام مراکز میں تمباکو نوشی کی روک تھام کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا جاتا ہے لیکن بہت سے طبی ماہرین اپنی معمول کی دیکھ بھال میں اس پر توجہ نہیں دیتے جو کہ مریض کے لئے نقصان کا باعث بنتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں