چھوٹے بچوں میں مٹاپا کی روک تھام انتہائی ضروری ہے کیونکہ ابتدائی بچپن میں مٹاپا زندگی بھر کے مٹاپے، قلبی امراض، ذیابیطس اور دیگر سنگین مسائل کو بڑھا دیتا ہے۔
اس حوالے سے جانز ہاپکنز چلڈرن سینٹر کے محققین کے تعاون سے کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق بچوں کے کھانا کھانے کی عادات، کھیل کے وقت اور ورزش کے بارے میں والدین کے لیے روایتی ان کلینک ہیلتھ کونسلنگ میں ٹیکسٹ میسجنگ اور دیگر الیکٹرانک فیڈ بیک شامل کرنا چھوٹے بچوں میں مٹاپا اور ممکنہ طور پر عمر بھر کے مٹاپے سے پیدا ہونے والے مسائل سے بچانے میںانتہائی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
اس تحقیق کی سربراہی جانز ہاپکنز یونیورسٹی اسکولز آف میڈیسن، نرسنگ اینڈ پبلک ہیلتھ میں پرائمری کیئر کی ممتاز پروفیسر ایم ڈی ایلیانا پیرین نے کی تھی جبکہ اس تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج کو جاما میں شائع کیا گیا۔
کئی دہائیوں پر محیط اس تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابتدائی بچپن میں ہونے والا مٹاپا زندگی بھر کے موٹاپے، قلبی امراض، ذیابیطس اور دیگر سنگین بیماریوں کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے خاص طور پر کم آمدنی والے اور اقلیتی آبادی میں اس کی شدت زیادہ ہے۔
یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق 2017 سے 2018 تک سکول جانے کی عمر کے 5 میں سے 1 بچے کو مٹاپے سے متاثرہ پایا گیا اور یہ شرح COVID-19 کی وبا کے دوران اور اس کے بعد تیزی کے ساتھ بڑھی ہے۔
ابتدائی عمر میں ہونے والے مٹاپے کو کنٹرول کرنا انتہائی ضروری ہے.