خلیاتی ماڈل کی مدد سے ہونٹوں کے طبی مسائل میں مبتلا ہزاروں مریضوں کو علاج معالجے کے سلسلے میں بہت زیادہ فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
ہم سب اپنے ہونٹوں کو بات کرنے، کھانے پینے اور سانس لینے کے لیے استعمال تو کرتے ہی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ یہ ہمارے جذبات، صحت اور جمالیاتی خوبصورتی کا بھی پتہ دیتے ہیں تاہم ایسے بہت سارے کردار ادا کرنے کے لیے ہونٹوں میں ایک پیچیدہ ڈھانچہ کردار ادا کرتا ہے، اس ہونٹوں کے طبی مسائل کو موثر طریقے سے ٹھیک کرنا مشکل عمل ہو سکتا ہے۔
ہونٹوں سے منسلک تمام قسم کے طبی مسائل کے علاج کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی تحقیق ناگزیر ہے تاہم اب تک ہونٹوں کے خلیے استعمال کرنے والے ماڈلز جو جِلد کے دوسرے خلیوں سے مختلف کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، دستیاب نہیں ہو سکے تھے۔
فرنٹیئرز ان سیل اینڈ ڈیولپمنٹل بیالوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے عطیہ کیے ہوئے ہونٹوں کے خلیات کے لافانی ہونے کی شنید سنا دی ہے جس سے لیب میں طبی لحاظ سے متعلقہ ہونٹوں کے ماڈلز تیار ہو سکیں گے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب ہونٹوں کے طبی مسائل میں مبتلا ہزاروں مریض مستفید ہو سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف برن کے ڈاکٹر مارٹن ڈیگن کا کہنا ہے کہ ہونٹ ہمارے چہرے کی ایک بہت نمایاں خاصیت ہیں اس میں کوئی بھی نقص انتہائی خراب ہو سکتا ہے۔ لیکن اب تک انسانی ہونٹ کے سیل ماڈلز پر مبنی علاج ممکن نہیں تھا،
تاہم اب یونیورسٹی کلینک برائے پیڈیاٹرک سرجری اور برن یونیورسٹی اسپتال کے ساتھ ہمارے مضبوط تعاون کے ذریعے ہم ہونٹوں کے خلیاتی ماڈلز استعمال کرتے ہوئے اسے تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، بشمول وہ ٹشوز جو دوسری صورت میں اس سے پہلے ضائع کر دئیے جاتے تھے۔