نواز شریف کو کال کے ساتھ 5 ارب ڈالر کی آفر بھی آئی تھی مگر انہوں نے انکار کیا اور ایٹمی دھماکا بھی کر کے دکھایا۔وزیر دفاع خواجہ آصف.
وزیر دفاع خواجہ آصف ایکس پر لکھا کہ نہیں لگتا ٹرمپ عمران خان کی رہائی کا کہیں گے۔بعض افراد کہہ رہے ہیں کہ امریکہ سے کال آنے کی دیر ہے اور عمران خان کو کال کرنے والوں کے حوالے کر دیا جائے گا اور پاکستان انکار کرنے کی جرات نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو کال کے ساتھ 5ارب ڈالر کی آفر بھی تھی مگر انہوں نے انکار کرتے ہوئے ایٹمی دھماکا بھی کر کے دکھایا جبکہ پرویز مشرف کو کال آئی تو وہ لیٹ گیا اور جو کچھ حکم ملا اس سے زیادہ پر اس نے عمل کیا۔
اب 9/11 والی جنگ بند ہو چکی جبکہ افغانستان میں امن قائم ہے لیکن پاکستان دہشتگردی کی شکل میں آج بھی اس جنگ کے نتائج بھگت کا سامنا کر رہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بیانات دینے والے وہ لوگ ہیں جب نواز شریف نے انکار کیا تو ان کے ساتھ تھے، جب مشرف نے ہتھیار ڈالے تو ان کے ساتھ تھے۔
امریکی انتخابات کے حوالے سے بات چیت کے دوران وزیر دفاع نے دو طرفہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کے لیے امریکا کے ساتھ چلیں گے لیکن ضرورت کے وقت پرزور اختلاف بھی کیا جائے گا۔ اس وقت مشرق وسطی میں جنگ بندی بہت ضروری ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،
ان ممالک میں اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے جو فوری بند کیا جانا چاہئے، ٹرمپ انتظامیہ کو جنگ بندی کیلئے اقدامات یقینی بنانا ہوں گے۔
وزیر دفاع کے بقول ہمیں نہیں لگتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے کہیں گے، ایک شخص کی خاطر کوئی بھی اپنے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہئے گا، امریکا میں بھی اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، جو پاکستان سے بھی زیادہ مضبوط ہے۔