فالج

فالج سے پاکستان میں ہر سال ساڑھے 3 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا انکشاف

ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں فالج سے متاثر ہونے والوں کی تعداد کے تقریبا 40 فی صد حصے کی موت واقع ہو جاتی ہے، ماہرین
ماہرین کا صحت کا اس حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کے دستیاب اعداد و شمار کے بعد ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ایک سال کے دوران ساڑھے 3 لاکھ افراد فالج کا شکار ہو جاتے ہیں جبکہ اس میں سے تقریبا 40 فی صد حصہ موت کی آغوش میں چلا جاتا ہے۔

ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے نیورولوجی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے منعقدہ آگاہی واک کے موقع پر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد، ڈاکٹر طارق فرمان، پروفیسر ڈاکٹر نائلہ نعیم، ڈاکٹر جواد السلام، ڈاکٹر رستم زمان سمیت ڈاکٹرز و فیکلٹی کی بڑی تعداد شریک تھی۔

ماہرین صحت نے اس موقع پر کہا کہ اسٹروک یونٹس کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ فالج کے متعلق آگاہی بہت ضروری ہے کیونکہ 90 فیصد کیسز میں اس سے بچائو ممکن ہے۔ اس سلسلے میں بلڈ پریشر، ذیابیطس کو کنٹرول کیا جائے، خون میں چربی کی مقدار، کولیسٹرول کو کم کیاجائے، پھل اور سبزیاں زیادہ استعمال کی جائیں۔

اس کے علاوہ 30 سال سے زائد العمر افراد سال میں ایک مرتبہ شوگر لازمی چیک کروائیں تاکہ فالج سے بچا جا سکے، اس کے علاوہ روزانہ آدھا گھنٹے واک کریں اور نشہ آور چیزیں، سگریٹ، پان، گٹکا، ویپ وغیرہ سے مکمل پرہیز کیا جائے۔

کسی مریض کو جب فالج کا اٹیک ہو تو اس میں وقت کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے، خون جب تک دماغ تک نہیں پہنچ پاتا تو وہ حصہ مفلوج ہونے لگتا ہے جس کے لیے مریض کو جلد از جلد اسپتال پہنچانا ضروری ہے کیونکہ فالج کے علاج کا خاص انجکشن اور علاج فراہم کرنے کے لیے ابتدائی 4 سے ساڑھے 4 گھنٹے بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں،

ہر سال دنیا بھر میں ایک کروڑ 20 لاکھ افراد فالج کا شکار ہو رہے ہیں۔ ان میں سے 60 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ فالج سے متاثرہ مریض بچ بھی جائے تو اپاہج ہو جاتا ہے اور اس کی دیکھ بھال میں بہت مشکلات پیدا ہوتی ہیں لہذا ان سنگین بیماریوں سے بچنے کے لئے صحت مند طرز زندگی ناگزیر ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں