سائنس دانوں کے دعویٰ کے مطابق ایک جدید جینیاتی ٹیسٹ جسم میں بیماری کا سبب بننے والی کسی بھی قسم کی انفیکشن کی تشخیص فوری طور پر کر سکتا ہے۔
حال میں ہی ہونے والی تحقیق میں محققین کے مطابق ایم این جی ایس ٹیسٹ کے نئے تنفسی ورژن کو انفیکشن کی تشخیص کے لئے صرف 30 منٹ درکار ہوتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جدید جینیاتی ٹیسٹ فوری طور پر جسم میں بیماری کا سبب بننے والے کسی بھی قسم کے مائیکرو آرنگنزم ( چاہے وہ کوئی وائرس ہو، بیکٹیریا ہو، فنگس ہو یا کوئی کیڑا ہو) کی شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مختلف معالجین اس جینیاتی ٹیسٹ کو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو میں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل وضع ہونے کے بعد سے لے کر اب تک ریڑھ کی ہڈی کے مادے میں پیتھوجنز کی شناخت کے لیے کامیابی سے استعمال کر رہے ہیں۔
جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق کے مطابق اب محققین کی طرف سے اس ٹیسٹ میں مزید بہتری لاتے ہوئے نمونیا کا سبب بننے والے تنفسی ( رسپائریٹری ) مادے میں موجود جراثیم کی شناخت کے قابل بنا دیا گیا ہے۔ حالیہ تحقیق کے مطابق محققین کی ٹیم نے اس ٹیسٹ کو آٹومیٹڈ بھی کر دیا ہے جس کو میٹا جینومک نیکسٹ-جنریشن سیکوئنسنگ یا ایم این جی ایس کا نام دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایم این جی ایس ٹیسٹ کے نئے تنفسی ورژن کو صرف 30 منٹ درکار ہوتے ہیں جس کے بعد معاملات روبوٹس اور اے آئی سنبھال لیتے ہیں اور وقت پر نتائج واپس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاکہ خطرناک انفیکشنز سے بروقت لڑا جا سکے۔
تحقیق کے سینئر محقق ڈاکٹر چارلس چیو کا نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ محققین کا مقصد ٹیسٹ کے پورے عمل کو 12 سے 24 گھنٹوں کے درمیان پورا کر کے، ٹیسٹ کے نتائج اس ہی دن یا اگلے دن حاصل کرنا تھا۔