اگر جنگ بندی کی تجویز پیش کی گئی اور اس کی شرائط کا اسرائیل بھی احترام کرے گا تو حماس غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے تیار ہے، سینئر رہنما
فلسطینی مزاحمتی گروپ کے ایک سینئر رہنما باسم نعیم نے کہا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے تیار ہے، تاہم اس کے لئے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو چاہیے کہ وہ اسرائیل پر جارحیت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن دبائو ڈالیں۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق باسم نعیم فلسطینی مزاحمتی گروپ کے سیاسی بیورو کے ایک سینئر رکن ہیں، انہوں نے اس امر کا اظہار گزشتہ روز ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے بات چیت کے دوران کیا۔
غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر جنگ بندی کی کوئی بھی تجویز پیش کی گئی اور اس کی شرائط کا اسرائیل نے بھی احترام کیا تو حماس غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے تیار ہو گا۔
فلسطینی مزاحمتی گروپ کے سینئر رہنما کا اس موقع پر مزید کہنا تھا کہ ہم امریکی انتظامیہ اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیلی حکومت پر دبائو ڈالیں کہ وہ غزہ میں اپنی جارحیت کو فوری طور پر ختم کرے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 43 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں ۔ اسرائیلی بربریت کے نتیجہ میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔