حال میں ہی ہونے والی ایک تحقیق میں سائنس دانوں نے ہڈیاں جوڑنے والا مواد تیار کیا ہے اور حیران کن طور پر یہ مواد مریض کے اپنے خون سے تیار کیا گیا ہے۔
اس تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے خون کو کامیابی کے ساتھ ایک ایسے مادے میں تبدیل کیا، جس کی مدد سے جانوروں کی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو کامیابی کے ساتھ ٹھیک کیا گیا۔اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی مریض کا خون ایسا مواد بنانے میں مدد دے سکتا ہے جو اس کی اپنی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو بڑی کامیابی کے ساتھ جوڑ سکتا ہے۔
حالیہ تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے خون کو ایک ایسے مادے میں تبدیل کیا ہے جس کی مدد سے جانوروں کی ہڈیوں کو کامیابی کے ساتھ ٹھیک کیا گیا۔ سائنس دانوں کی یہ کاوش ہڈیاں جوڑنے والا مواد آنے والے دنوں میں خاص قسم کے تھری ڈی پرنٹڈ امپلانٹس کی راہ ہموار کرنے میں مدد دے گی۔
اس تحقیق میں شامل محققین کے مطابق اس نئے مٹیریل میں خون کے ری جینریٹیو پروڈکٹس بنانے کی صلاحیت ہوتی ہے جو چوٹ اور بیماری کی مثر تھراپیز کے لیے استعمال میںلائی جا سکتی ہیں۔
یونیورسٹی آف ناٹنگھم کے محققین نے اس تحقیق کے دوران پیپٹائڈ مالیکیول نامی مخصوص مالیکیولز استعمال کیے جو ایسے عمل کا سبب بن سکتے ہیں جو اس وقت واقع ہوتا ہے جب جسم قدرتی طور پر بحالی کی جانب گامزن ہو، یہ ایسے زندہ مٹیریلز کو بنانے کا کام کرتے ہیں جو بافتوں کی ری جنریشن کو بڑھاتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ناٹنگھم میں ہونے والی اس تحقیق کی سربراہی جامعہ کے بائیو میڈیکل انجینئرنگ اور بائیو مٹیریلز کے پروفیسر الوارو ماٹا نے کی۔