اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس:ملک کی اندرونی و بیرونی صورتحال پر غور
وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی اندرونی و بیرونی صورتحال پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی
کمیٹی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیکورٹی فورسز کے آپریشنز پر اظہار اطمینان کیا۔
اجلاس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزراء شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات پر بریفنگ دی گئی
اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں کامیابیوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی کے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا.
اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہمیں سوچنا اور فیصلہ کرنا ہے کہ دھرنے اور لانگ مارچ کریں یا ترقی کےلیے کام کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ معاشی ترقی، قومی یکجہتی اور سیاسی اتحاد دہشت گردی کے خاتمے سے مشروط ہے،
اس کے بغیر کوئی چوائس نہیں، سب سے پہلے اس کا سر کچلنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کیا دھرنے پاکستان کے مفاد میں ہیں، ہمیں بیٹھ کر ٹھنڈے دل سے سوچنا ہے،
اور فیصلہ کرنا ہے دھرنے اور لانگ مارچ کریں یا ترقی کے لیےکام کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام منظور کروانے میں مدد پر صوبوں کے شکر گزار ہیں،
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ دعا ہے کہ یہ ملکی تاریخ کا آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے سعودی عرب، یو اے ای اور چین کی مدد لینا پڑی۔
ہمیں ٹیکس بیس بڑھانا ہے لیکن یہ راتوں رات نہیں ہوگا، سب کو ہاتھ بٹانا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج پاکستان کا اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے،
ہماری آئی ٹی ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، ترقی تب ہوگی جب ملک میں اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے پاس اربوں روپے کے معدنی ذخائر ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایگری کلچر ٹیکس میں لیڈ لی ہے،
وزیر اعلیٰ کے پی نے بھی کابینہ سے ایگری کلچر ٹیکس منظور کروالیا ہے،
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ یہ میرے اور آپ کے کرنے سے نہیں، ہمارے کرنے سے ملک آگے بڑھے گا۔ اشرافیہ کو آج قربانی دینی ہے۔
اجلاس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، چاروں وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزراء بھی شریک ہوئے۔