زنک کی کمی

غذا میں زنک کی کمی خطرناک بیماری کا پیش خیمہ، ماہرین صحت کا انکشاف

دنیا کی تقریبا 20 فی صد آبادی اس وقت زنک کی کمی کے خطرے سے دوچار ہے، ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ پھیپھڑوں کے انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے۔

حال میں ہی ہونے والی ایک تحقیق کے دوران محققین نے غذا میں زنک کی مقدار کے حوالے سے اہم انکشاف کرتے ہوئے خطرے کا الارم بجا دیا ہے۔

وینڈر بِلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی رہنمائی میں کام کرنے والے محققین کی ایک ٹیم نے اپنی تازہ تحقیق کے دوران پرو انفلیمیٹری سائٹو کائن انٹر لیوکن 13 ( آئی ایل 13) اور اے بومنی نامی انفیکشن کے درمیان غیر متوقع تعلق دریافت کیا ہے۔
جانوروں کے ماڈل پر کی جانے والی اس آزمائش میں معلوم ہوا کہ آئی ایل -13 کا روکا جانا مہلک انفیکشن سے بچا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ اینٹی-آئی ایل-13 اینٹی باڈیز ( جن کا انسانوں میں استعمال ایف ڈی اے کی جانب سے منظور شدہ ہے ) ممکنہ طور پر زنک کی کمی کے باعث مریضوں میں نمونیا کے خلاف حفاظت کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

محققین کے مطابق اس وقت دنیا کی تقریبا 20 فی صد آبادی زنک کی کمی کے خطرے سے دوچار ہے جس سے ان کا مدافعتی نظام ناقص ثابت ہو سکتا ہے جو کہ نمونیا کا ایک بڑا خطرہ بھی بن سکتا ہے۔

اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ زنک کی غذا میں کمی دنیا بھر میں مرض اور موت کی ایک واضح حصہ دار بن کر سامنے آئی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں