نو مئی کے مقدمے میں ضمانت پر رہا ہوئے افراد بھی پیش، انسداد دہشت گردی عدالت نے انہیں ایک ایک ماہ قید کی سزا سنا دی
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی کے پہلے مقدمے میں پی ٹی آئی کے دس کارکنوں کو چار چار سال قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزا کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، یہ فیصلہ جج طاہر عباس سپرا نے جاری کیا ہے جو کہ 15 صفحات پر مشتمل ہے۔
نو مئی کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے دس ملزمان کو مختلف دفعات میں مجموعی طور پر چار چار سال قید کی سزا سنا دی گئی، ضمانت پر رہا ہونے ملزمان کو دفعہ 341 میں ایک ایک ماہ قید اور ایک ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
دفعہ 186 میں ملزمان کو تین تین ماہ قید اور ایک ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی، دفعہ 353 میں ملزمان کو دو دو سال قید اور بیس بیس ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔
دفعہ 188 میں ملزمان کو چھ چھ ماہ قید اور تین تین ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی اور دفعہ 149 میں ملزمان کو تین تین سال قید اور بیس بیس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق اشتہاری قرار دیئے گئے چھ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔
ملزمان کے خلاف دفعہ 382 اور 436 ثابت نہیں کی جا سکی، ملزمان کا تعلق ایک سیاسی پارٹی سے بتایا گیا لیکن شکایات میں ایسی کوئی بات نہیں لکھی گئی، ملزمان کو دہشت گردی سمیت دفعہ 382 اور 436 میں بری کیا جاتا ہے۔