حال ہی میں سائنس دانوں نے ڈاک ٹکٹ کے برابر ایک ایسی پٹی بنائی ہے جس کو لگا کر بلا تعطل بلڈ پریشر کی پیمائش یقینی بنائی جا سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے محققین ( جنہوں نے حال ہی میں یہ پٹی بنائی ہے ) نے جرنل نیچر بائیو میڈیکل انجینئرنگ میں بتایا کہ 100 سے زائد مریضوں پر کی جانے والی آزمائش میں اس پٹی نے بڑے اچھے طریقے سے کام کیا ہے۔ یہ نرم اور لچک دار پٹی جلد کے ساتھ چپک جاتی ہے اور اس کو بازو پر بھی لگا کر بلا تعطل بلڈ پریشر چیک کیا جا سکتا ہے۔
بلڈ پریشر کو نارمل صورت حال یعنی 80/120 رکھنا قلبی امراض اور فالج سے لے کر گردوں کے مسائل، ڈیمینشیا اور بینائی کے ختم ہو جانے جیسی متعدد خطرناک بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ لہذا بلند فشار خون میں مبتلا افراد ایک کف اینڈ میٹر ڈیوائس تسلسل کے ساتھ استعمال کرتے ہیں تاکہ بلڈ پریشر کی پیمائش یقینی بنائی جا سکے۔
اس حالیہ تحقیق کے شریک مصنف سائی ژو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کف کے ذریعے روایتی بلڈ پریشر کی پیمائشیں اہم پیٹرنز کو اکثر مس کر جاتی ہے، لیکن یہ پٹی بلڈ پریشر کا لہروں کی شکل میں ڈیٹا مسلسل فراہم کرتی رہتی ہے، جس سے بلڈ پریشر کے اتار چڑھائو کے تفصیلی رجحان کا تسلسل کے ساتھ پتہ چلتا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ پٹی نرم اور لچک دار ہونے کی وجہ سے بآسانی جلد کے ساتھ چپک جاتی ہے اور اس کو بازو پر لگا کر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔