اسلام آباد: پی ٹی آئی احتجاج کا دوسرا دن: جھڑپیں، گرفتاریاں، انٹرنیٹ سروس معطل
عمران خان کی رہائی کیلئے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج دوسرے روز میں داخل ہو گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے راستے دوسرے روز بھی بند ہیں۔
پی ٹی آئی کا خیبر پختون خوا سے اسلام آباد احتجاج کے لیے آنے والا قافلہ ہزارہ انٹرچینج سے روانہ ہو گیا ہے۔
جڑواں شہروں کی انتظامیہ نے جڑواں شہروں میں آج تعلیمی ادارے بند رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد ایکسپریس وے اور مری روڈ ہر طرح کے ٹریفک کے لیے بند ہیں۔
جڑواں شہروں کے داخلی و خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جاری رہی ہے جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میٹرو بس سروس دوسرے روز بھی بند ہے۔
راستوں کی بندش کی وجہ سے مریضوں کو اسپتالوں تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنے کرنا پڑ رہا ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج کا دوسرا دن:
راولپنڈی سے پی ٹی آئی کا کوئی بڑا قافلہ تاحال اسلام آباد میں داخل نہ ہو سکا
ادھر روات، مندرہ، چکری، 26 نمبر چونگی سمیت 33 اہم داخلی راستوں پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
راولپنڈی میں پولیس کے خصوصی دستوں کا گشت بھی جاری ہے جبکہ فیض آباد انٹرچینج، آئی جے پی روڈ اور ڈبل روڈ کنٹینرز لگا کر بند رکھے گئے ہیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل سروس بحال ہے جبکہ ڈیٹا سروس بند ہے، امن و امان برقرار رکھنے کے لیے راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
دوسری جانب لاہور میں کئی مقامات پر سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔
شہر میں داتا دربار آزادی چوک اور شاہدرہ پر ٹریفک جزوی طور پر بحال ہے۔
کنٹینرز اور ٹرکوں کو ہٹاکر ایک گاڑی کے گزرنے کا راستہ بنا دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت راستے دوبارہ بند کیے جا سکتے ہیں جبکہ پولیس موقع پر موجود ہے۔
فیصل آباد کے تھانہ غلام محمد آباد میں بانی پی ٹی آئی سمیت 45 افراد پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 سمیت 13 دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس پر حملے سمیت دیگر الزامات میں 35 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔