جنگلاتی آتشزدگی

جنگلاتی آتشزدگی سے پھیلنے والی آلودگی خطرناک بیماری کا باعث بننے کا انکشاف

حالیہ تحقیق کے دوران جنگلاتی آتشزدگی سے گھرے جنوبی کیلی فورنیا میں طویل عرصے تک دھوئیں میں رہنے کا دماغی بیماری کی تشخیص سے تعلق ثابت ہوا۔

حال ہی میں ہونے والی اس تحقیق کے دوران فضائی آلودگی میں اضافے کا تعلق ڈیمینشیا کی تشخیص کے 18 فی صد اضافے سے سامنے آیا، محققین نے اس سلسلے میں جنگلاتی آتشزدگی سے گھرے جنوبی کیلی فورنیا میں طویل عرصے تک آتشزدگی کے باعث ہونے والے دھوئیں میں رہنے والے افراد کا مشاہدہ کیا۔

محققین کے مطابق خطرناک آلودہ مواد کا مرکب یہ دھواں پی ایم 2.5 نامی ذرات بناتا ہے۔ اگر انسانوں کے لیے ضروری ہوا میں مستقل بنیاد پر ذرات پر مبنی آلودگی موجود رہے تو یہ ان کے پھیپھڑوں اور دل کو متاثر کرنے کا سبب بنتی ہے۔

اس حوالے سے ماضی میں بھی ذرات پر مبنی آلودگی کا قبل از وقت موت سے تعلق پایا گیا تھا، جس میں بے ترتیب دل کی دھڑکن، دمے کی بدتر صورت، غیر مہلک ہارٹ اٹیک، کمزور پھیپھڑے اور سانس لینے میں مشکل جیسی کیفیات بھرپور حصہ ڈالتی نظر آتی ہیں۔

اگرچہ اس آلودگی کا تعلق اعصاب شکن بیماریوں سے بھی جوڑا گیا ہے لیکن پی ایم 2.5 کے کردار کا فہم ایک نئی دریافت بن کر سامنے آیا ہے۔

اس تازہ ترین تحقیق میں جنوبی کیلیفورنیا میں 11 برس تک 60 برس اور اس سے زیادہ کی عمر والے 12 لاکھ سے زیادہ کیسر کا جائزہ لیا گیا، اس تحقیق کے نتائج میں ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے بتایا کہ وہ افراد جنہوں نے جنگلات میں ہونے والی آتشزدگی سے پیدا ہونے والے دھوئیں میں تین برس سے زیادہ کا عرصہ گزارا ان افراد میں ڈیمینشیا کی شرح میں واضح اضافہ سامنے آیا۔

محققین کے نتائج کے مطابق جنگلاتی آتشزدگی کے سبب ہونے والی فضائی آلودگی میں ہر ایک مائیکرو گرام فی مربع میٹر اضافے کا تعلق ڈیمینشیا کی تشخیص کے 18 فی صد اضافے سے ثابت ہوا۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں