خواتین میں ایڈز

خواتین میں ایڈز کی بڑھتی شرح کے حوالے سے یونیسیف کے ہوشربا انکشافات

یونیسیف کے مطابق خواتین میں ایڈز کی بڑھتی شرح کے ساتھ ایسی خواتین کی اس بیماری کی روک تھام اور علاج تک رسائی بھی نہیں ہے۔

یونیسیف نے اپنی ایک رپورٹ میں خواتین میں ایڈز کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران 15-19 سال کی عمر کی 96,000 لڑکیاں اور 41,000 لڑکے ایچ آئی وی سے متاثر پائے گئے۔

یونائیٹڈ نیشنز انٹرنیشنل چلڈرن ایمرجنسی فنڈ نے نوجوان خواتین اور لڑکیوں میں ایڈز کے انفیکشن کی بلند شرح کو خطرے کی نشانی قرار دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ ایسی خواتین اور نوجوان لڑکیوں کے پاس علاج تک رسائی بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

یونیسیف نے اس رپورٹ کے مطابق 15-19 سال کی عمر کی 96,000 لڑکیاں اور 41,000 لڑکے ایچ آئی وی سے متاثر پائے گئے ، اس کا مطلب ہے کہ ہر 10 میں سے7 کیسز لڑکیوں کے تھے جو کہ ایک خطرناک علامت ہے۔

افریقہ میں یہ صورت حال اور زیادہ خطرناک پائی گئی، جہاں پر 15-19 سال کی عمر کے نوجوان لڑکے لڑکیوں میں ہر 10 نئے ایچ آئی وی انفیکشنز میں سے 9 لڑکیوں کے تھے۔

یونیسیف کی ایچ آئی وی/ایڈز کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر انوریتا بینس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ “بچے اور نوعمر افراد علاج اور روک تھام کی خدمات تک رسائی کے ثمرات سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا رہے۔

اس صورت حال میں وسائل کی سرمایہ کاری اور سب کے لیے علاج کو دستیاب کرنے کی کوشش میں ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے بچوں کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں