انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی طرف سے دائرہ کردہ درخواست بریت خارج کر دی گئی، اس حوالے سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا سنایا۔
اس حوالے سے دوران سماعت سپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ مقدمہ میں شیخ رشید، شیریں مزاری، امجد نیازی، عمر تنویر بٹ وغیرہ کی درخواست بریت خارج ہو چکی ہے۔
عمر ایوب کو واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ کے اقبالی بیان پر نامزد کیا گیا ہے، اقبالی بیان ریکارڈ کرنے والے مجسٹریٹ جب تک عدالت پیش نہیں ہوتے اس وقت تک درخواست بریت منظور نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودہا سے ملزمان کی بریت کے فیصلے کو چیلنج کیا جا چکا ہے جبکہ ہائی کورٹ میں چیلنج کئے گئے فیصلے کی مصدقہ نقول بھی عدالت میں داخل کروائی جا چکی ہیں۔
تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے عمر ایوب کی درخواست بریت خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ابھی مقدمہ ابتدائی مرحلے میں ہے اس لئے بریت کی درخواست قبل از وقت ہے۔
انہوں نے مزید ریمارکس میں کہا کہ ٹرائل اور شہادتیں پیش ہونے کے بعد صورتحال سامنے آئے گی تاہم بادی النظر میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں سنگیں الزامات ہیں۔
یہاں یہ واضح رہے کہ رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کے وکیل بابر اعوان نے درخواست بریت کے سلسلے میں عدالت میں دلائل دیئے تھے۔