جنوبی کوریا کے صدر

جنوبی کوریا کے صدر نے قوم سے معافی مانگ لی تاہم مستعفی ہونے سے انکار

ملک میں مارشل لا کے نفاذ کے فیصلے پر جنوبی کوریا کے صدر نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اس فیصلے پر معذرت خواہ ہیں۔

ٹی وی اپنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی کورین صدر یون نے کہا ہے کہ مارشل لا کے نفاذ کے فیصلے پر معذرت خواہ ہوں، آئندہ ایسی کوئی دوسری کوشش نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے اپنی قوم سے معافی تو مانگ لی تاہم مستعفی ہونے سے انکار کر دیا۔

صدر یون نے قوم سے خطاب میں مزید کہا کہ مارشل لا کے فیصلے کی قانونی اور سیاسی ذمہ داری سے بچنے کی کسی بھی طرح کی کوئی کوشش نہیں کی جائے گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا میں صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک پر آج ووٹنگ بھی ہو گی، تاہم جنوبی کوریا کی حکمران جماعت نے صدر کے مواخذے کی تحریک کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر تحریک ناکام ہو جاتی ہے تو بدھ کو دوبارہ غور کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں ہزاروں مظاہرین نے صدر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ دوسری طرف سیول میں صدر یون سک یول کے حامیوں نے بھی ریلی نکالتے ہوئے ان سے اپنی بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں