نقلی گوشت

نقلی گوشت کھانے والوں کا مختلف سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ

حال ہی میں کی گئی تحقیق کے مطابق تجربہ گاہ میں تیار کردہ نقلی گوشت سے بنے کھانوں کا استعمال ڈپریشن میں مبتلا کرنے کا زیادہ امکان رکھتا ہے۔

حال ہی میں کئے جانے والے اس مطالعے میں پودوں سے تیار کردہ گوشت کے متبادل کھانے والوں کی ذہنی صحت کا ایسی غذا نہ کھانے والوں کی ذہنی صحت کے ساتھ موازنہ کیا گیا ہے۔ اس مطالعے کے نتائج کے مطابق نقلی گوشت کے استعمال سے مختلف بیماریوں کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

اس نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق تجربہ گاہ میں تیار کیے گئے گوشت سے بنے کھانوں جیسے کہ برگر وغیرہ کا استعمال کرنے کے نتیجہ میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکان بہت بڑھ جاتے ہیں۔ سائنس دانوں نے اپنے اس ایک مطالعے میں پودوں سے بنے گوشت کے متبادل کھانے والوں کی ذہنی صحت کا یہ غذا نہ کھانے والوں کی ذہنی صحت کے ساتھ موازنہ کیا ہے۔

جرنل فوڈ فرنٹیئر میں شائع ہونے والے اس تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ وہ افراد جو گوشت کے متبادل کھاتے تھے ان میں متبادل نہ کھانے والوں کے مقابلے میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکانات 42 فی صد زیادہ پائے گئے۔

اس تحقیق کے مصنفین نے نتائج کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلڈ ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق مصنوعی گوشت کھانے والوں کا بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہوتا ہے اور ان میں سوزش بھی زیادہ ہوتی ہے۔

تحقیق کے لیے یونیورسٹی آف سرے کے محققین نے یو کے بائیو بینک سے حاصل کرہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے جس میں پانچ لاکھ سے زیادہ افراد کی صحت کا ڈیٹا شامل تھا۔ ان میں 3342 افراد تحقیق کے لیے اہل قرار پائے تھے اور ان میں تقریبا دو تہائی تعداد خواتین کی تھی۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں