حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ فی رات 5 سے 6 گھنٹے سے کم نیند لینا مٹاپے سے وابستہ ہے، اس لئے وزن کم کیسے کریں، یہ جاننا ضروری ہے۔
غذائیں، سپلیمنٹس اور ڈائیٹ پلاننگ تیزی سے وزن میں کمی کو یقینی بنانے میں معاون ہیں لیکن ان کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے۔، تاہم کچھ ایسی حکمت عملیاں ہیں جن کی سائنس حمایت کرتی ہے اور جن کا وزن کے انتظام پر اثر پڑتا ہے۔ ان طریقوں میں قدرتی طریقے بھی شامل ہیں۔
وزن کم کیسے کریں یہ جاننے کی حکمت عملیوں میں ورزش کرنا، کیلوری کی مقدار کو کم کرنا، کم وقفے کا روزہ رکھنا اور خوراک میں کاربو ہائیڈریٹس کی تعداد کو کم کرنا بھی شامل ہیں۔
روزہ: کم وقفے کا روزہ اسے کہتے ہیں جس میں باقاعدگی سے صرف دن کے وقت کھانا کھانا شامل ہوتا ہے۔
خوراک: اگر کوئی وزن کم کرنا چاہتا ہے تو اسے اس بات سے آگاہ ہونا ضروری ہے کہ وہ روزانہ کیا کھا پی رہا ہے۔ ایسا کرنے کے لئے ان غذائوں کو کسی جرنل یا آن لائن فوڈ ٹریکر میں درج کر لیا جائے۔
احتیاط: کھانا کھاتے ہوئے محتاط انداز اپنانا ایک ایسا عمل ہے جس میں اس بات پر توجہ دی جاتی ہے کہ کھانا کیسا ہے اور کن ذرائع سے آ رہا ہے۔ یہ مشق وزن میں کمی کو فروغ دینے میں مدد دیتی ہے۔
پروٹین: بھوک کے ہارمونز کو منظم کرنے میں پروٹین معاون ہے تاکہ لوگوں کو پیٹ بھر جانے کا احساس ہو سکے۔ یہ زیادہ تر بھوک کے ہارمون gherlin میں کمی اور پیپٹائڈ، جی ایل پی 1 اور cholecystokinin کے ہارمونز میں اضافے کی وجہ بنتا ہے، یہ تمام عوامل پیٹ بھرنے کے احساس سے منسلک ہیں۔
چینی: ریفائن چینی تیار کرنے کیلئے دانے پروسیسنگ سے گزرتے ہیں جس میں زیادہ تر اناج کے فائبر اور غذائی اجزا کو دور کیا جاتا ہے۔ خالص گلوکوز خون میں داخل ہوتا ہے اور ہارمون انسولین کو فعال کرتا ہے جو ساتھ ساتھ ایڈیپوز ٹشو میں چربی کے ذخیرہ کو فروغ دینے اور وزن بڑھانے کا کام کرتا ہے۔
فائبر: سبزیوں یا پھلوں پر مبنی فائبر کاربوہائیڈریٹس کی ایک قسم ہوتی ہے جو چھوٹی آنت میں ہضم نہیں ہوتی، یہ بھی پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتا ہے اور ممکنہ طور پر وزن میں کمی لاتا ہے۔
نیند: بہت سے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ فی رات 5 سے 6 گھنٹے سے کم نیند لینا مٹاپے کا باعث بنتا ہے، اس لیے رات کو اچھی نیند لینا وزن کم کرنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔