اسلام آباد: پی ٹی آئی سے مذاکرات میں ملکی مفاد اور قومی سلامتی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی میں اراکینِ قومی اسمبلی اعجاز الحق اور سردار خالد مگسی کو شامل کردیا۔
حکومتی اتحادی کمیٹی اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا آج پہلا دور ہوا جس میں حکومتی اتحاد نے پی ٹی آئی سے چارٹر آف ڈیمانڈ مانگ لیا۔
مذاکرات کا اگلا دور دو جنوری کو ہوگا جس میں پی ٹی آئی اپنے مطالبات پیش کرے گی تاہم آج انہوں نے ابتدائی مطالبات پیش کیے۔
وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ ملک کی وسیع تر مفاد کے لیے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا مفاد سب سے مقدم ہے، قومی سلامتی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔
ملکی مفاد اور قومی سلامتی
قبل ازیں صدر مملکت آصف زرداری سے وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان صدر میں ملاقات کی
جس میں پی ٹی آئی سے مذاکرات اور مدارس بل پر بات چیت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف صدرمملکت سے ملنے پہنچے۔
اس موقع پر چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی، مخدوم احمد محمود، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، گورنر خيبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر بھی موجود تھے۔
دونوں کے درمیان ملاقات میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا،
پی ٹی آئی کی جانب سے ابتدائی طور پر پیش کیے گئے عمران خان و دیگر قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی و 26 نومبر واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے مطالبات پر بات کی گئی۔
وزیرِ اعظم نے صدر کی صحت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
صدر مملکت اور وزیرِ اعظم نے ملکی ترقی کیلئے مل کر آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا، دونوں نے پارلیمنٹ میں قانون سازی کے امور پر بھی بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں کا قانونی امور پر تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔
صدر مملکت نے وزیرِ اعظم کو ملکی ترقی اور استحکام کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
قبل ازیں حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہوئے اجلاس میں حکومت کی جانب سے 7 اور پی ٹی آئی کے 3 ارکان شامل تھے۔