کسی کو بھی بالوں یا کندھوں پر خشکی اچھی نہیں لگتی۔ یہ اگرچہ بالوں پر ظاہر ہوتی ہے لیکن اس کا تعلق سر کی جلد سے ہوتا ہے، خشکی سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔
خشکی جلد کی سوزش کی ایک قسم ہوتی ہے۔ حال ہی میں کئے جانے والے ایک مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ ہم میں سے نصف لوگ کسی نہ کسی وقت اس حالت کا شکار ضرور ہوتے ہیں۔
خشکی یقینی طور پر کسی کو بھی اچھی نہیں لگتی۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ خشکی اگرچہ بالوں پر ظاہر ہوتی ہے لیکن اس حالت کا تعلق سر کی جلد کے ساتھ ہوتا ہے ۔ ہر ایک کے سر کی جلد میں قدرتی جرثوموں کا مخصوص تناسب موجود ہوتا ہے جس کو مائکرو بایوم کہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق بعض اوقات بعض قسم کے جرثوموں کا تناسب بگڑ جانے کی حالت کو dysbiosis کہا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں خشکی پیدا ہوتی ہے۔
ایسے افراد جو خشکی کا شکار ہو جائیں ان کے سر میں بعض قسم کی ییسٹ اور بیکٹیریا صحت مند لوگوں کی نسبت زیادہ بڑھ جاتے ہیں، اس لئے زیادہ خشکی والے لوگوں کو سر میں زیادہ تیل لگانے سے بھی اجتناب کرنا کا کہا جاتا ہے۔
اس حوالے سے ویک فاریسٹ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں ماہر امراض جلد ایمی میک میکل کا کہنا ہے کہ لوگ اکثر یہ سوچنے میں غلطی کرتے ہیں کہ سر میں خشکی اور خارش جلد کے خشک ہونے سے ہوتی ہے، اس لیے وہ تیل زیادہ لگاتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ معاملات کو مزید خراب کر رہے ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خشکی درحقیقت ایک چکنائی اور ذرات والا مادہ ہے۔ اس لئے تیل کا بہت زیادہ استعمال نقصان دہ بیکٹیریا اور ییسٹ کے لیے اضافی غذائیت فراہم کر کے خشکی کی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے۔
خشکی سے نجات کے لیے وضع کردہ لیبل والے شیمپو استعمال کئے جائیں، اگر وہ کام نہ کریں تو اس صورت میں آپ ڈاکٹر سے رجوع کر کے کوئی دوسرا علاج تجویز کروا سکتے ہیں۔