پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز نے صوبے میں ہیلتھ کلینک پراجیکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے موٹر سائیکل منی کلینک متعارف کرانے کا بھی اعلان کیا۔
مریم نواز ہیلتھ کلینک پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے ڈاکٹروں سے مریضوں کی خدمت کا عہد لیا اور اعلان کیا کہ پنجاب میں موٹر سائیکل منی کلینک متعارف کرائے جائیں گے۔
ڈائیلسز کے مریضوں کے لیے سالانہ فنڈ 7 لاکھ سے 10لاکھ روپے کرنے، پنجاب بھر میں ٹاپ ون پیشنٹ کے لیے انسولین کی گھروں میں فراہمی کے پراجیکٹ اور صوبے میں آرگن ایمپلانٹ کے لیے پراجیکٹ جلد شروع کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
وزیراعلی مریم نواز نے اسپتالوں میں مریضوں کی رہنمائی کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کر کے فعال کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ ڈاکٹر ایک انسان کی جان بچائی، پوری انسانیت کی جان بچائی کو اپنی گائیڈ لائن بنائیں۔
ڈاکٹرز نئے مریم نواز ہیلتھ کلینک کی دیکھ بھال، صفائی ستھرائی اور بہتر انتظامات کو یقینی بنائیں، اسپتالوں میں نرسوں کی کمی بھی پوری کر رہے ہیں اور موٹرسائیکل پر پیرا میڈیکل اسٹاف ابتدائی تشخیص اور علاج مہیا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسائل بہت زیادہ ہیں راتو ں رات تبدیلی ممکن نہیں، 12کروڑ آبادی کے علاوہ بلوچستان، کے پی، کشمیر اور افغانستان سے افراد بھی پنجاب کے ہیلتھ سسٹم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
وسائل اور اسپتالوں کا کم ہونا بہت بڑا چیلنج ہے، پنجاب میں تقریبا 90فیصد ادویات مفت مہیا کی جا رہی ہیں، 9 سے 5 بجے تک وقت گزرانے کا رویہ افسوس ناک ہے، اس کو ہر صورت بدلنا ہو گا۔
وزیراعلی مریم نواز کا کہنا تھا کہ اسپتال سے ادویات حتی کہ انسولین کا چوری ہونا انہتائی تکلیف دہ ہے، ادویات چوری سے متعلق سوال سن کر چین کے اسپتال کے حکام حیران رہ گئے۔ اب لاہور کے تین بڑے اسپتالوں میں بہتری لانے کے لیے اپنے افسران لگائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ اسپتالوں سے 70لاکھ سے زائد لوگ مستفید ہو چکے ہیں، بزرگ مریضوں کو اسپتال جانا نہیں پڑتا، گھر کے پاس علاج ممکن ہے۔ کلینک آن ویلز سے گلی محلوں میں علاج کیا جا رہا ہے، چاہتی ہوں کم از کم ایک لاکھ لوگوں کو دو ماہ کے لیے کینسر کی ادویات گھر بیٹھے مل سکیں۔