کافی کس وقت پی جائے، یہ جانکاری حاصل کرنے کیلئے تحقیق کے دوران 40 ہزار بالغ رضا کاروں کے حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
حال ہی میں کی جانے والی اس تحقیق کے دوران 40 ہزار بالغ رضا کاروں سے 1999 سے 2018 کے دوران کئے جانے والے سروے کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا ہے۔
اس حالیہ تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ جو لوگ صرف صبح کے وقت کافی پیتے ہیں ان کے دل کے امراض میں مبتلا ہو کر موت کے منہ میں جانے کے خطرات ان لوگوں سے کم ہوتے ہیں جو دن میں کئی بار کافی کا استعمال کرتے ہیں۔
یہ تحقیق امریکی ریاست لوئزیانا میں واقع یونیورسٹی آف اوبسیٹی ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر لو چی کی سربراہی میں محققین کی ایک ٹیم کی طرف سے کی گئی ہے۔ اس تحقیق میں 40 ہزار بالغ رضا کاروں کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ ہوا۔
اس سروے میں رضا کاروں سے کافی کس وقت پی ہے جیسے سوالات کئے گئے، جس پر انہوں نے اپنی عادات کے متعلق بتایا تھا کہ وہ دن میں کس وقت، کتنی بار اور کتنی مقدار میں کافی پیتے رہتے ہیں۔
اوسطا 10 سال کے عرصے کے دوران 4295 رضا کاروں کی موت واقع ہو گئی، ان میں سے 1268 افراد دل کے امراض کی وجہ سے موت کا شکار ہوئے تھے۔
اس سروے سے حاصل کردہ ڈیٹا کے تجزیے سے پتا چلا کہ صرف صبح کے وقت کافی پینے والے افراد کے کسی بھی وجہ سے موت کا شکار ہوجانے کا خطرہ 16 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
ان میں کافی نہ پینے و الے افراد کے مقابلے میں دل کی بیماریوں کی وجہ سے مر جانے کا خطرہ بھی 31 فیصد کم پایا گیا ہے جبکہ دوسری جانب دن میں کئی بار کافی پینے والے افراد میں خطرے کی یہ کم شرح نہیں دیکھی گئی۔
اس حوالے سے ڈاکٹر لو چی کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس اسٹڈی سے یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ کافی انسانی صحت کے لیے بیش بہا فوائد کی حامل ہے، تاہم اس کی ایک ممکنہ وضاحت یہ ہو سکتی ہے کہ دن کے آخری حصے میں کافی پینے سے انسان کا کارڈیک ردھم متاثر ہو سکتا ہے۔
اس دوران پیدا ہونے والے اس خلل کی وجہ سے ہارمون لیول میں بگاڑ پیدا ہونے سے سینے میں جلن، بلڈ پریشر ہو سکتا ہے اور ان دونوں کا تعلق دل کی صحت کے ساتھ کافی گہرا ہے۔