بیرونی سرمایہ کاروں کی اسٹاک ایکس چینج میں واپسی نے اسٹاک ٹریڈنگ کو کاروباری ہفتے کے آخری روز تیزی کی جانب گامزن کر دیا۔
کے ایس ای 100انڈیکس 842پوائنٹس کے اضافے سے 1 لاکھ 14 ہزار 880 پوائنٹس پر بند ہوا، اس دو ران سرمایہ کاروں کو 49 ارب روپے کا منافع ہوا جب کہ 50فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔
ماہرین کے مطابق نان فائلرز پر اسٹاک ایکس چینج میں مکمل پابندی کی افواہوں کا دم توڑنا ، مثبت معاشی اشاریوں اور شرح سود میں ڈیڑھ سے دو فیصد کمی کی قوی توقعات نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کر دیا ہے جس کی وجہ سے کاروبار میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ منی مارکیٹ میں ٹریژری بلوں کی 11 اشاریہ 8 پر 39 بیسز پوائنٹس کی کم ایلڈ پر نیلامی بھی تیزی کا سبب بنی ہے۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 30انڈیکس 330پوائنٹس اضافے سے 36 ہزار 124 پوائنٹس اور آل شیئرز انڈیکس247پوائنٹس بڑھ کر 70 ہزار 922 پر جا پہنچا۔
کاروباری حجم پہلے کی نسبت 6.43فیصد زائد رہا ۔ کارو باری ہفتے کے آخری روز 37ارب رو پے مالیت کے 63 کروڑ 20 لاکھ 39 ہزار کے سودے ہوئے جبکہ جمعرات کو 30 ارب رو پے مالیت کے 67 کروڑ 55 لاکھ 40 ہزارحصص کے سودے ہوئے تھے۔
مجموعی طور پر 445 کمپنیوں کے حصص کا کارو بار ہوا جس میں سے 226 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 167میں کمی اور 52کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں ا ستحکام رہا۔