پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز

حکومت کی پی ٹی آئی کو جوڈیشل کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز

اسلام آباد: حکومت کی پی ٹی آئی کو جوڈیشل کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز
وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کو 9 مئی کو 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دیدی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کے مطالبات کا جواب اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیا۔ حکومت نے اپنے جواب میں جوڈیشل کمیشن بنانے سے یکسر انکار نہیں کیا۔
حکومت کی جوڈیشل کمیشن کے بجائے خصوصی یا پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دی۔ اسپیکر کی سربراہی میں موجودہ کمیٹی کو ہی پارلیمانی کمیٹی کا درجہ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے اپنے جواب میں ان حالات کا ذکر کیا جن میں کمیشن بن سکتا ہے،
حکومتی جواب میں کمیشن کیوں نہیں بن سکتا کی وجوہات کا بھی ذکر کیا گیا۔ حکومتی جواب میں کیس اور کمیشن سے متعلق آئینی و قانونی نکات کا حوالہ دیا گیا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز:
تحریری جواب میں بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر قیدیوں کی رہائی کے مطالبے پر قانونی و عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔
حکومت کا موقف ہے کہ قانونی طور پر عدالتوں سے ضمانت یا رہائی پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔ حکومت نے تحریک انصاف سے لاپتہ افراد کی فہرست دینے کا مطالبہ بھی کیا۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی یا کمیٹی ارکان حکومتی جواب کو ابھی عام نہیں کریں گے، تحریک انصاف مذاکرات میں واپس آئے گی تو جواب کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب مذاکراتی کمیٹی کے مستقبل پر اسپیکر آفس اور حکومت شش و پنج کا شکار ہے،
اسپیکر کمیٹی برقرار رکھنے جبکہ حکومت 31 جنوری کے بعد ختم کرنے کی خواہاں ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کردیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں