مذاکرات دوبارہ شروع

وزیراعظم کی پی ٹی آئی کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور پارلیمانی کمیٹی کی پیشکش

ہم پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر تیار ہیں، آئیں پارلیمانی کمیٹی بنائیں اور معاملات کو آگے بڑھائیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن 2018 کے لیے جو کمیٹی بنی تھی وہ بھی اپنا کام کرے اور فروری 2024 کے الیکشن کے لیے بھی کمیٹی بنے اور حقائق سامنے لائیں۔

پی ٹی آئی کے ساتھ جو مذاکرات تھے، اس کے لیے ہم نے ان کی پیشکش کو قبول کیا اور ایک کمیٹی بنائی گئی، پھر اسپیکر کے توسط کے مذاکرات شروع ہوئے۔ کمیٹی کے کہنے پر پی ٹی آئی نے مطالبات لکھ کر دیے، جس کا جواب حکومتی کمیٹی نے تحریری طور پر دینا تھا، تاہم وہ بھاگ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا یہی طریقہ درست نہیں ہے کہ تحریری طور پر ملنے والے مطالبات کا تحریری طور پر ہی جواب دیا جائے۔ 2018 کے الیکشن کے بعد جب ہم احتجاجا پارلیمنٹ میں کالی پٹیاں باندھ کر داخل ہوئے تو عمران نیازی نے آگے بڑھ کر مجھے کہا کہ ہم ہائوس کمیٹی بنا رہے ہیں اور وہ تحقیق کرے گی۔

انہیں چاہیے کہ اپنے گلے میں جھانکیں، کہ انہوں نے بھی کوئی جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا تھابلکہ کمیٹی ہی بنائی تھی۔میں سمجھتا ہوں کہ یہ آئیں بیٹھیں، مذاکرات دوبارہ شروع کریں، کمیٹی کے لیے ہم تیار ہیں۔ 2018 کے الیکشن کے لیے جو کمیٹی بنی تھی وہ بھی اپنا کام کرے اور فروری 2024 کے الیکشن کے لیے بھی کمیٹی بنے جو حقائق سامنے لے کر آئے۔

قبل ازیں وزیراعظم نے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے پاک فوج کے میجر اور سپاہی شہید ہوئے، انہوں نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے خوارج کو جہنم رسید کیا۔ شہدا کی قربانیوں کی تکریم ہم سب کا فرض ہے۔ شہدا کا وطن کی خاطر جان قربان کرنا ایک لازوال داستان ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں ایک فی صد کمی کا اعلان کیا ہے، میرے حساب سے یہ کم از کم 2فی صد کم ہونی چاہیے تھی۔ اس سے یقینا کاروبار اور صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔ بطور ٹیم ہم دن رات کاوشیں کررہے ہیں۔ ان شا اللہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا ہمارا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہو کر رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں