فلسطینیوں کی منتقلی بارے ٹرمپ کے بیان پر پاکستان کا سخت ردعمل سامنے آ گیا، فلسطینیوں کو کہیں اور بھیجنا انتہائی تشویشناک قرار۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں پاکستان کا سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے، پاکستان ایسی آزاد فلسطینی ریاست کا حامی ہے جس کا دارالحکومت القدس ہو، پاکستان غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
غزہ میں امدادی سامان کی بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ پاکستان اسرائیل کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، امدادی کاموں کو روکنا معاہدے کی خلاف ورزی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ٧٧عالمی برادری اسرائیلی مظالم پر خاموشی توڑے اور سیز فائز معاہدے پر عمل کرائے۔ صدر آصف زرداری نے دورہ چین میں پاکستان کی ون چائنہ پالیسی کا اعادہ کیا، پاکستان اور چین نے دفاعی تعاون کا جائزہ لیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی واپسی غیر قانونی نہیں ہے، ہم افغانوں کی تیسرے ملک منتقلی کے حوالے سے متعلقہ ممالک سے رابطے میں ہیں، ہمارا مطالبہ ہے افغان حکومت اپنی سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ہم ابتدائی مراحل میں ہیں، ہم جلد ہی اس حوالے سے تفصیلی نقاب کشائی کریں گے، ہم معتدل و پرامن شام اور وہاں سے بے یقینی و مسائل کے خاتمے کی حمایت کرتے ہیں۔
ماضی میں جرمنی میں سفارت خانے پر حملہ اور قومی پرچم کی بیحرمتی ایک حساس معاملہ ہے، اس سے پاکستانیوں کے جذبات متاثر ہوئے ، جیسے ہم کسی بھی سفارتی مشن کی سکیورٹی کی ذمہ داری لیتے ہیں، جرمنی میں ہمارے سفارت خانے کا تحفظ جرمن وزارت خارجہ کی ذمہ داری تھی۔
ترجمان نے کہا کہ کشمیر پر پاکستانی حکومت کا موقف کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہے، کشمیر بنے گا پاکستان۔ عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل کی درخواست امریکہ نے بند کردی ، مستقبل میں وہ دوبارہ درخواست کرسکتی ہیں۔











