ججز کی تعیناتی

جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ میں 6 ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کی تعیناتی پر غور کیا گیا۔

جسٹس عامر فاروق کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دے دی گئی جبکہ لاہور ہائیکورٹ سے ججز کی تعیناتی کا معاملہ موخر کر دیا گیا ، مجموعی طور پر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں 6 ججز تعینات کرنے کی کی منظوری دی۔ ذرائع

ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ شفیع صدیقی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ کو سپریم کورٹ جج بنانے کی منظوری دی گئی، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم کو بھی سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ کے جج صلاح الدین پنور کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی اور پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد کے بطور جج سپریم کورٹ تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ ججز تعینات کرنے کا معاملہ موخر کر دیا گیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ کا عارضی جج تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، ان کی تقرری ایک سال کے لیے کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ میں ٹیکس مقدمات کے بڑھتے بوجھ کیوجہ سے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی تقرری عمل میں لائی گئی۔ ذرائع کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو مستقل کیا جا سکے گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی تعیناتی آرٹیکل 181 کے تحت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ کیا، ان کے علاوہ بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے بھی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں