معجزاتی درخت ” سوہانجنا ” کے پتے، بیج اور جڑیں ایسے طاقتور مرکبات پر مشتمل ہوتی ہیں جو متعدد کینسر کو ختم کر سکتے ہیں۔
سوہانجنا ایک ایسا درخت ہے جسے اکثر ” معجزاتی درخت ” بھی کہا جاتا ہے، مختلف مطالعات میں اس کی کینسر مخالف خصوصیات کو ظاہر کیا گیا ہے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ اس درخت میں اور اس کی پھلی میں ایسا کیا ہے جو کینسر کے خلیوں سے لڑتا ہے۔ اس حوالے سے ماہرین کے مطابق چند نکات درج ذیل ہیں۔
سوہانجنا کے پتے، بیج اور جڑیں درج ذیل طاقتور مرکبات پر مشتمل ہوتی ہیں جیسے:
Isothiocyanates: سوہانجنا کے درخت میں پایا جانے والا یہ مرکب اینٹی کینسر، اینٹی سوزش، اور detoxifying اثرات کے لئے جانا جاتا ہے۔
Flavonoids اور Polyphenols: یہ اینٹی آکسیڈینٹس خلیات کو آکسیڈیٹیو تنائو سے بچاتے ہیں اور کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
Glucosinolates: یہ سلفر پر مشتمل مرکبات کینسر کے خلیوں میں apoptosis (پروگرام شدہ سیل کی موت) کے عمل کو تیز کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ لیبارٹری کے مطالعے میں سوہانجنا کے عرق کو کئی کینسر سیل میں apoptosis کو متحرک کرنے کے لیے دکھایا گیا ہے، بشمول چھاتی، پھیپھڑوں، بڑی آنت اور لبلبے کے کینسر۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ درخت خون کی نئی شریانوں کی تشکیل کو بھی روک سکتا ہے جن میں ٹیومر کو بڑھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔