خیبرپختونخوا گردوں کے امراض میں تشویشناک اضافہ

اسلام آباد ۔پشاور سمیت ملک بھر میں گردے کے امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود شہری ڈاکٹری مشورے کے بغیر درد کش دواؤں کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے گردوں کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کی بروقت تشخیص نہ ہونے کے سبب گردوں کے مسائل میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

پشاور جنرل اسپتال میں منعقدہ ورلڈ کڈنی ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیفرالوجی کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر اختر علی نے کہا کہ خیبر پختونخوا سمیت پورے پاکستان میں گردوں کی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، تاہم عوام میں اس حوالے سے شعور کی کمی ہے، جو اس صورتحال کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تقریباً 9 کروڑ افراد بلڈ پریشر اور 4 کروڑ سے زائد لوگ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں، جبکہ یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ان کے مطابق عوام میں آگاہی کی کمی کے باعث زیادہ تر لوگ بیماری کی سنگینی کو نہیں سمجھتے، جس کی وجہ سے بروقت تشخیص نہ ہونے پر گردے فیل ہو جاتے ہیں اور مریضوں کو ڈائلیسز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں