اسلام آباد ۔پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے ،انہوں نے شرکاءکو بریفنگ دیتے ہوئے متعدد مواقعوں پر قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیا ،کمیٹی ذرائع کے مطابق ڈی جی ملٹری آپریشنز کے بعد آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بریفنگ دی۔
قبل ازیں کمیٹی کو ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات پر بریفنگ دی گئی ،جس میں بتایا گیا کہ دہشت گردی کے واقعات میں فتنہ الخوارج ملوث ہیں،فتنہ الخوارج کو بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغانستان سے مدد مل رہی ہے،را اور دیگر ملک دشمن ایجنسیاں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بدامنی پھیلا رہی ہیں،دہشتگردی میں غیر ملکی ساخت کا اسلحہ استعمال ہورہا ہے،افغان سرزمین کے استعمال کے متعدد بار شواہد دئیے گئے ہیں،جعفر ایکسپریس واقعہ میں بھی افغانستان سے دہشتگردی کا واقعہ آپریٹ ہوا ہے،بنوں کیٹ پر حملے میں کئی افغانی شہری ملوث تھے،رمضان المبارک سے پہلے دہشتگردی کی لہر میں اضافہ ہوا ہے،اجلاس میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات پرتفصیلی آگاہ کیا جارہا ہے،شرکاءکو سکرین اور سلائیڈز کی مدد سے اہم شواہد کے ساتھ صورت حال سے آگاہی دی گئی۔
قبل ازیں قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے، جس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کر رہے ہیں۔
اجلاس میں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف، مختلف وفاقی وزرا، مشیران، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او، وزیرِاعظم آزاد کشمیر انوار الحق اور وزیرِاعلیٰ گلگت بلتستان سمیت دیگر اہم شخصیات شریک ہیں۔
اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور، وزیرِاعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، اور وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بھی اجلاس کا حصہ ہیں۔ اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمان، کامران مرتضیٰ، مولانا عطا الرحمان اور سینیٹر کامل علی آغا بھی اجلاس میں موجود ہیں۔
تاہم، سابق وزیرِاعظم نواز شریف کو اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا، اور وفاقی وزیرِداخلہ محسن نقوی بھی شرکت نہیں کر رہے۔ اسی طرح، سابق وزیرِاعلیٰ بلوچستان سردار اختر مینگل اور محمود خان اچکزئی کو مدعو کیا گیا تھا، مگر وہ شریک نہیں ہوئے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکینِ پارلیمان نے بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ اپوزیشن کو بھی دعوت دی گئی تھی، مگر وہ شریک نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ اجلاس میں شامل ہوتے تو یہ بہتر ہوتا۔