اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں درختوں اور نباتات سے خارج ہونے والے پولن کی مقدار 40,628 تک پہنچ گئی، جس کی وجہ سے شہریوں میں الرجی اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دمہ اور سانس کے مریضوں کے لیے خطرہ بڑھ گیا
محکمہ موسمیات کے مطابق، پولن میں اضافے سے دمہ اور سانس کے مریضوں کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے، جبکہ اسپتالوں میں متاثرہ مریضوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں پولن کی سطح
سیکٹر H-8 میں سب سے زیادہ پولن ریکارڈ کیا گیا۔
سیکٹر G-6 میں پولن کی مقدار 12,000 کے قریب پہنچ گئی۔
سیکٹر E-8 میں 10,051 پولن ذرات فی مکعب میٹر ریکارڈ ہوئے۔
سیکٹر F-10 میں پولن کی مقدار 7,160 تک جا پہنچی۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پولن کی مقدار 45,000 ذرات فی مکعب میٹر تک بڑھ سکتی ہے، جس سے الرجی کے کیسز میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔