پاکستان بھر میں آج یومِ پاکستان کی 85ویں سالگرہ قومی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔
رمضان المبارک کے باعث 23 مارچ کی تقریبات محدود پیمانے پر مگر بھرپور قومی ولولے کے ساتھ منعقد کی جا رہی ہیں۔
یومِ پاکستان کا آغاز روایتی توپوں کی سلامی سے ہوا، جس کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ لاہور میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
لاہور کے محفوظ شہید گیریژن میں پاک فوج کے مستعد جوانوں نے توپوں کی سلامی دی۔ اس موقع پر نعرۂ تکبیر “اللہ اکبر” اور “پاکستان زندہ باد” کے فلک شگاف نعروں سے فضاء گونج اٹھی، جس نے قومی جذبے کو مزید تقویت بخشی۔
اس موقع پر ملک کی ترقی، خوشحالی، استحکام اور سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ نمازِ فجر کے بعد مساجد میں علماء کرام اور نمازیوں نے پاکستان کی سربلندی اور استحکام کے لیے دعا کی۔
رواں برس یوم پاکستان کی مرکزی تقریب محدود پیمانے پر ایوان صدر میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جہاں تینوں مسلح افواج کے چاک و چوبند دستے شرکت کر رہے ہیں۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے، جنہیں مسلح افواج کے دستوں نے سلامی پیش کی۔ پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا، جبکہ پاکستان آرمی کے معروف پائپ اینڈ پرکشن بینڈ نے اپنی مہارت کا عملی اظہار کیا۔
اس پروقار تقریب میں غیر ملکی سفارت کاروں سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ یومِ پاکستان کی تقریبات قومی یکجہتی اور حب الوطنی کے جذبے کی عکاسی کرتی ہیں۔
لاہور میں مزارِ اقبال پر گارڈ کی تبدیلی کی شاندار تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاک فضائیہ کے چاک و چوبند دستے نے پنجاب رینجرز کی جگہ اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھالے۔ اس تقریب میں سول و عسکری حکام نے شرکت کی، جبکہ ایئر وائس مارشل اختر عمران سدوزئی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
ایئر وائس مارشل اختر عمران سدوزئی نے پریڈ کا معائنہ کیا، جہاں ایئر فورس اور رینجرز کے مستعد دستوں نے انہیں سلامی دی۔ بعدازاں، انہوں نے مزارِ اقبال پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، جبکہ مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔
یوم پاکستان کی تقریبات کے سلسلے میں لاہور کے واہگہ بارڈر اور قصور کے گنڈا سنگھ والا بارڈر پر بھی بیٹ ریٹریٹ تقریبات منعقد ہوں گی، جن میں پاک فوج، رینجرز اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہو کر قومی پرچم کو سلامی دے گی اور مادرِ وطن سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کرے گی۔