اسلام آباد ۔پاکستان نے بھارت کے اقلیتی حقوق سے متعلق ریمارکس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقلیتوں کے ساتھ مسلسل ناانصافی کرنے والا بھارت اقلیتی حقوق کا علمبردار بننے کا اہل نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بیان بھارتی پارلیمان لوک سبھا میں بھارت کے خارجہ امور کے نمائندوں کی جانب سے پاکستان میں اقلیتوں کی صورت حال پر دیے گئے بیانات کے جواب میں دیا۔
اپنے ردعمل میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے واضح کیا کہ بھارت خود اقلیتوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، لہٰذا اسے دوسروں پر تنقید کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔
جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں ریاستی ادارے اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے متحرک ہیں، جبکہ بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات اکثر حکمران طبقے کے زیر سایہ یا ان کی خاموش منظوری سے رونما ہوتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت کو دوسروں پر انگلی اٹھانے کے بجائے اپنے ملک میں اقلیتوں کے تحفظ اور ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ اسے مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کی سلامتی، فلاح و بہبود، عبادت گاہوں اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
میانمار اور خطے میں زلزلے پر پاکستان کا اظہارِ ہمدردی
ترجمان دفتر خارجہ نے میانمار، تھائی لینڈ اور دیگر پڑوسی ممالک میں زلزلے کے تباہ کن اثرات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان متاثرین کے ساتھ کھڑا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔