صحت اور ٹیکنالوجی کا امتزاج: “ون پیشنٹ، ون آئی ڈی” سسٹم متعارف

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے صحت اور ٹیکنالوجی کے میدان میں مشترکہ پیش رفت کرتے ہوئے ایک نئے نظام “ون پیشنٹ، ون آئی ڈی” کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد شہریوں کو گھر بیٹھے علاج کی سہولیات تک آسان رسائی فراہم کرنا ہے۔

دونوں وزراء کے درمیان ہونے والی ملاقات میں صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے کردار، ٹیلی میڈیسن کے فروغ، اور باہمی اشتراک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں صحت کی بنیادی سہولیات ناکافی ہیں اور آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ایسے میں ڈیجیٹل ہیلتھ سلوشنز وقت کی اہم ضرورت بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ٹیلی میڈیسن ایک ایسا مؤثر پلیٹ فارم ہے جو ماہر ڈاکٹروں کی رہنمائی کو عوام کی دہلیز تک لا سکتا ہے”۔

انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستان میں کسی بھی مریض کا جامع اور مرکزی میڈیکل ریکارڈ دستیاب نہیں ہوتا، جس سے علاج میں رکاوٹ پیش آتی ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے “ون پیشنٹ، ون آئی ڈی” سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کے تحت ہر مریض کو ایک منفرد شناختی نمبر (میڈیکل ریکارڈ نمبر) دیا جائے گا، جو ملک بھر میں قابلِ رسائی ہوگا۔

ان کے مطابق یہ اقدام نہ صرف مریضوں کے لیے آسانی پیدا کرے گا بلکہ طبی ماہرین کے لیے بھی علاج کو مؤثر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ شہری اب بغیر اسپتال گئے، گھر بیٹھے ڈاکٹروں سے آن لائن مشورہ حاصل کر سکیں گے، خاص طور پر اُن علاقوں میں جہاں بنیادی صحت کے مراکز موجود نہیں۔

دریں اثنا، وزیر مملکت شزا فاطمہ خواجہ نے صحت کے شعبے میں آئی ٹی کے استعمال کو وسعت دینے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ “ڈیجیٹل پاکستان کا خواب صحت جیسے بنیادی شعبے کی ترقی کے بغیر ممکن نہیں”۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں