امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے؛ چین

بیجنگ۔چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی تناؤ میں نرمی آتی دکھائی دے رہی ہے اور دونوں ممالک کے مثبت رویوں سے امکان ہے کہ کشیدگی میں مزید کمی واقع ہو۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، چینی حکومت نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ تجارتی معاملات پر مذاکرات کے لیے آمادہ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا سے بات چیت کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔

انہوں نے چین کے مؤقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ تجارتی محاذ آرائی میں کسی کو کامیابی نہیں ملتی، ہم ٹکراؤ نہیں چاہتے، مگر اگر حالات نے مجبور کیا تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

چینی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اگر ایک طرف امریکا معاہدے کی خواہش ظاہر کرتا ہے اور دوسری جانب دباؤ کی پالیسی اپناتا ہے، تو یہ چین کے ساتھ مفاہمت کا مناسب طریقہ نہیں ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ چین پر عائد سخت درآمدی محصولات میں جلد بڑی کمی کی جائے گی۔ جنوری میں اپنی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز پر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 142 فیصد تک محصولات عائد کیے تھے، جس سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی محاذ آرائی میں شدت آگئی تھی۔

اس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد کے بھاری جوابی محصولات نافذ کیے، جس سے باہمی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے۔

یہ تجارتی کشمکش عالمی منڈیوں پر بھی اثر انداز ہوئی اور دنیا بھر میں معاشی سست روی کا خطرہ بڑھ گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں