نئی دہلی ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا دماغ خراب ہوگیا ،بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، اٹاری چیک پوسٹ اور واہگہ بارڈر بند کردی، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے اور اسلام آباد میں موجود اپنے اہل کاروں کو واپس بلانے کے احکامات جاری کردیے جبکہ بھارت میں موجودگی پاکستانیوں کو 24 گھنٹے کے اندر نکل جانے کا حکم دیدیا
بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کیا گیا سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کردیا، اٹاری چیک پوسٹ بند اور واہگہ بارڈر کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں موجود اپنے سفارت کاروں کی تعداد محدود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں موجود اپنے سفارت خانے کے عملے کو واپس آنے کی ہدایت کردی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق ان فیصلوں کے تحت اب پاکستانی شہریوں کو ویزے نہیں دیے جائیں گے۔بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا ہے کہ بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنا ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے اور اس واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے مذکورہ اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج جمعرات کو طلب کرلیا ہے ،اجلاس میں تمام صورت حال کا جائزہ لیکر مودی کے اقدامات کا سخت جواب دیا جائیگا ۔دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے لندن سے فوری وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے اور جمعرات کی شام تک پاکستان پہنچ جائیں گے اور اس حوالے سے لاہور میں اعلی سطح کے اجلاس طلب کیا ہے جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو شرکت کی دعوت دی ہے ۔