مقبوضہ کشمیر کے ایک معروف سیاحتی علاقے میں ہونے والے حملے نے بھارتی حکومت کے امن و امان سے متعلق دعووں کو بے نقاب کر دیا۔
سیاحتی مقام پر پیش آنے والے اس خونی واقعے نے عالمی سطح پر مودی حکومت کی شہریوں کی حفاظت اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے میں ناکامی کو نمایاں کر دیا ہے۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس افسوسناک واقعے پر آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت کی، جس میں وزیر داخلہ نے بھی سیکیورٹی میں کوتاہی کا اعتراف کیا۔
امیت شاہ کو اجلاس میں یہ تسلیم کرنا پڑا کہ پہلگام حملہ انٹیلیجنس اور سیکیورٹی کے نظام کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے مودی انتظامیہ کو سیکیورٹی کے ناقص انتظامات پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر مودی شہریوں کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتے تو انہیں اقتدار چھوڑ کر کسی قابل شخص کو موقع دینا چاہیے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی نے سوال اٹھایا کہ اگر بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل کر کے دریا کا بہاؤ موڑتا ہے، تو اتنے پانی کو آخر وہ ذخیرہ کہاں کرے گا؟