پانی روکا گیا تو بھرپور جواب دیں گے:وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد ۔کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ: وزیراعظم شہباز شریف کا بھارت کو دو ٹوک پیغام، ’’پانی روکا گیا تو بھرپور جواب دیں گے‘‘

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پُروقار تقریب کا انعقاد ہوا، جس میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے، جب کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، اعلیٰ سول و عسکری حکام اور غیر ملکی سفارتکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

تقریب کا آغاز روایتی بگل بجا کر وزیراعظم کی آمد کے اعلان سے ہوا، جس کے بعد شہباز شریف نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ کیڈٹس نے قومی ترانہ پی ایم اے بینڈ کی دھن پر پڑھا۔ اس پریڈ میں بنگلہ دیش، عراق، نیپال اور قطر سے تعلق رکھنے والے 13 غیر ملکی کیڈٹس نے بھی شرکت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کامیاب کیڈٹس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی موقع پر موجود ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج قوم کی یکجہتی، قربانی اور عزم کی عملی تصویر ہیں۔

’’اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو ہم بھرپور طاقت سے جواب دیں گے۔ پانی ہماری لائف لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ ہم ہر قیمت پر اپنے پانی کا دفاع کریں گے۔‘‘

’’اگر بھارت نے کسی قسم کی مہم جوئی کی تو پاکستان 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دے گا۔ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اس کی حفاظت کے لیے ہم ہر وقت تیار ہیں۔‘‘

وزیراعظم نے بھارت کو پہلگام واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش کی اور کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے واقعے میں شفاف تحقیقات کا حامی ہے تاکہ اصل حقائق دنیا کے سامنے آسکیں۔

’’پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہماری حکمت عملی ہمیشہ دفاعی اور متوازن رہی ہے، لیکن اگر کوئی جارحیت ہوئی تو پوری قوم کے تعاون سے بھرپور جواب دیں گے۔‘‘

وزیراعظم نے قومی سلامتی، خودمختاری اور وسائل کے تحفظ پر مکمل عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کے ایک ایک انچ کی حفاظت کی جائے گی، اور دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کو ناکام بنا دیا جائے گا۔

خطاب کے آخر میں انہوں نے معیشت کی بحالی اور قومی مفادات کو مقدم رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا:’’ہم معاشی استحکام کے لیے پوری سنجیدگی سے کوششیں کر رہے ہیں، اور پاکستان کے مفاد کو ہر حال میں مقدم رکھا جائے گا۔‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں