مودی کو لینے کے دینے پڑگئے

اسلام آباد (تجزیہ: اعجاز چیمہ)پاک فوج کی جانب سے بھارتی دہشت گرد نیٹ ورک کے ناقابل تردید ثبوت پیش کرنے کے بعد اب یہ واضح ہوچکا ہے کہ پہلگام واقعہ بھارت کا ایک اور فالس فلیگ آپریشن تھا جو اپنے مقاصد میں مکمل ناکام رہا۔ بھارت کا یہ منصوبہ تھا کہ دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہرا کر پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کیا جائے لیکن پاکستان کی پیش کردہ دستاویزی شہادتوں نے نہ صرف بھارت کے بیانیے کو جھوٹا ثابت کیا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کیا ہے کہ خود بھارت ہی خطے میں دہشت گردی کا اصل سرپرست ہے۔ تاہم حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اپنے جھوٹ کے بے نقاب ہونے کے باوجود بھارت ڈھٹائی کے ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دینے میں مصروف ہے اور سفارتی سطح پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ہفتہ پہلے 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعہ کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی لیکن سات دن گزرنے کے باوجود بھارت ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ اس کے برعکس پاکستان نے جہلم میں گرفتار ہونے والے بھارتی دہشت گرد عبدالمجید کے موبائل فونز سے برآمد ہونے والی واٹس ایپ چیٹس، وائس میسجز اور مالی لین دین کے ریکارڈز کے ذریعے ثابت کیا کہ یہ حملہ درحقیقت بھارتی فوج کے افسران کی سرپرستی میں کیا گیا تھا۔ یہ ثبوت نہ صرف پہلگام واقعے کو بھارت کے من گھڑت بیانیے سے جوڑتے ہیں بلکہ یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت کشمیر میں اپنے مظالم چھپانے کے لیے پاکستان کو ہدف بنانے کی کوشش کررہا ہے۔

پہلگام کے جھوٹے بیانیے کے بے نقاب ہونے کے باوجود بھارت نے پاکستان کے خلاف دھمکیوں اور فضائی حدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان میں پاکستان کو “دہشت گردی کا اڈا” قرار دینے کی مذموم کوشش کی گئی جبکہ بھارتی میڈیا نے سرحد پار فوجی کارروائیوں کے جعلی دعوے کیے۔ یہ رویہ نہ صرف بین الاقوامی امن کے اصولوں کے منافی ہے بلکہ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے جو تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتی ہیں۔

منگل کے روز افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے اہم پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے بھارت اور عالمی برادری کے سامنے دو باتوں کو واضح کردیا۔ اول یہ کہ پاکستان کسی کے سامنے جھکنے سے انکار کرتا ہے۔ فوجی، سفارتی یا معاشی دباو¿ کی کوئی بھی شکل ہو پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر قسم کے اقدامات کرنے پر تیار ہے اور دوم یہ کہ حقائق ہی ہمارا ہتھیار ہیں۔ پاکستان نے ثبوتوں کی بنیاد پر بھارت کو شرمسار کیا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا کرتا رہے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا “ہم نے فروری 2019 میں دکھایا تھا کہ ہماری افواج کسی بھی جارحیت کا دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور آج ہم نے ثابت کیا کہ ہم سفارتی محاذ پر بھی کم نہیں”۔

عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اور مغربی ممالک بھارت کے مظالم اور جارحیت پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اگرچہ سلامتی کونسل نے پہلگام حملے پر بیان جاری کیا لیکن اس میں بھارت کے نام لینے یا اس کی مذمت کرنے سے گریز کیا گیا۔ یہ دوہرا معیار خطے میں عدم استحکام کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری بھارت پر دباو¿ ڈالے تاکہ وہ اپنی دہشت گرد سرپرستی بند کرے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی کو یقینی بنائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں