سیاسی مخالفین کے پیچھے

سویلین کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہوگا،انٹراکورٹ اپیلیں منظور

اسلام آباد۔سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سویلین کے فوجی ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلیں منظور کرلیں اورفوجی عدالتوں کوسویلینزکے ٹرائل کی اجازت دے دی ہے۔

سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی ائینی بینچ نے مختصر فیصلہ سنا دیا۔انٹرا کورٹ اپیلیں 2-5 کی اکثریت سے منظور کی گئی ہیں، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔

فیصلہ دینے والے ججوں میں جسٹس امین الدین خان ،جسٹس مسرت ہلالی ،جسٹس محمدعلی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اورجسٹس شاہد بلال حسن نے متفقہ فیصلہ دیاہے۔جس میں کہاگیاہے کہ فیصلے کی وجوہات بعدمیں جاری کی جائیں گی۔

عدالت نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو درست قرار دیدیا، عدالت نے آرمی ایکٹ کی کالعدم قرار دی جانیوالی شقیں بحال کردیں،عدالت نے آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کردیا۔

آرمی ایکٹ کی تینوں شقیں ٹوون ڈی، ٹو ڈی ٹو اور 59فور بحال کردی گئیں۔فوجی عدالتوں کے فیصلے کیخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے معاملہ حکومت کو بھجوا دیا گیا

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت 45دن میں اپیل کا حق دینے کے حوالے سے قانون سازی کرے،ہائیکورٹ میں اپیل کا حق دینے کیلئے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی جائیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں