پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی رسائی ایک سال سے زائد تعطل کے بعد بحال کر دی گئی ہے۔ یہ پلیٹ فارم فروری 2024 میں بند کیا گیا تھا۔ حالیہ کشیدہ حالات اور اطلاعاتی محاذ پر مؤثر ردعمل کے لیے اس پر عائد پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرپرسن پلوشہ خان کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں کمیٹی کے اراکین نے بھارت کی جانب سے کی گئی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ اجلاس کے دوران، وطن کے دفاع میں پاک فوج اور فضائیہ کی خدمات کو سراہا گیا اور ان کے جذبہ قربانی کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ بھارت ہمیشہ رات کے اندھیرے میں بزدلانہ حملے کرتا ہے، اس بار بھی عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل تھے۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت کو ایسا منہ توڑ جواب دیا جانا چاہیے کہ آئندہ کسی بھی مذموم حرکت سے پہلے اسے کئی بار سوچنا پڑے۔
پاک بھارت حالیہ تنازع اور اطلاعاتی جنگ کے تناظر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر عائد پابندی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
پلوشہ خان کے مطابق، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے پابندی کے خاتمے کی تصدیق کی ہے، اور رات کے وقت ہی ملک میں ایکس کی سروس دوبارہ بحال کر دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ ایکس پر پابندی حکومت کی جانب سے ملک میں سیاسی تناؤ، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں اور حساس معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے مقصد کے تحت لگائی گئی تھی۔ حکام کا مؤقف تھا کہ یہ قدم قومی سلامتی کے تحفظ اور افواہوں کی روک تھام کے لیے ناگزیر تھا۔