کشیدگی کم کرنے کیلیے پاک بھارت قومی سلامتی مشیروں میں رابطہ

نئی دہلی ۔بھارت کی حالیہ جارحیت کے بعد پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان براہِ راست رابطہ قائم ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، پاکستان کے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم ملک نے اپنے بھارتی ہم منصب اجیت ڈوول سے موجودہ کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے گفتگو کرتے ہوئے اس رابطے کی تصدیق کی، تاہم انہوں نے اس ملاقات کی تفصیلات بیان کرنے سے گریز کیا۔

ایک اعلیٰ پاکستانی افسر کا کہنا تھا کہ اس قسم کے رابطے ایسی نازک صورتحال میں نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اندازہ یہی لگایا جا رہا ہے کہ یہ رابطہ عالمی اور علاقائی قیادت کی پس پردہ سفارتی کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اجیت ڈوول نے امریکا، برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، جاپان، روس، چین اور فرانس کے قومی سلامتی مشیروں سے بھی رابطہ کیا، اور انہیں بھارت کی کارروائیوں سے آگاہ کیا۔ ڈوول نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ بھارت کی کارروائیاں ہدفی، غیر اشتعال انگیز اور محدود تھیں، اور ان کا مقصد دہشت گرد تنظیموں جیسے لشکر طیبہ اور جیش محمد کے مبینہ انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا تھا۔

ادھر پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے دوٹوک انداز میں کہا کہ بھارتی میزائل حملوں کا جواب پاکستان اپنی مرضی کے مطابق وقت، جگہ اور طریقے سے دے گا۔ تاہم قومی اسمبلی میں وزیراعظم کی تقریر کے بعد ایسا تاثر بھی سامنے آیا ہے کہ پاکستان کسی بڑی جوابی کارروائی سے گریز کر سکتا ہے۔

اس کے باوجود، جوابی کارروائی کے ابتدائی مرحلے میں پاکستان نے ایک گھنٹے کے اندر پانچ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے، جن میں جدید ترین 4.5 جنریشن کے رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ یہ وہی طیارے ہیں جو بھارت نے بالاکوٹ حملے کے بعد اپنی دفاعی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے فرانس سے جلد بازی میں حاصل کیے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں