اسلام آباد۔ کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کو ، ان کے بنائے گئے ٹریکٹر کا ڈیزل کی تیس فیصد تک بچت کرنے کے گمراہ کن دعوے کا اشتہار کے ذریعے صارفین کو گمرا ہ کرنے پر 4 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد اور رکن سلمان امین پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سنایا۔
الغازی ٹریکٹرز نے جنوری 2022 میں اخبارات میں اشتہار شائع کیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کے نیو ہالینڈ ماڈل کے ٹریکٹرز “کسی بھی مدمقابل دوسرے ٹریکٹر کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ڈیزل بچاتے ہیں۔ اس دعوے کی سپورٹ میں انہوں نے ایگریکلچرل مکینائزیشن اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ملتان کا حوالہ دیا تھا۔
تاہم اس سلسلے میں کی گئی تحقیقات سے واضح ہوا کہ ایگریکلچرل مکینائزیشن اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے الغازی ٹریکٹرز کو اس قسم کا کوئی سرٹیفکیٹ یا منظوری نامہ جاری نہیں کیا۔ بلکہ ایگریکلچرل مکینائزیشن انسٹیٹیوٹ نے ال غازی ٹریکٹرز کو باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے انسٹیٹیوٹ کے نام کو استعمال کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
تحقیقات سے مزید معلوم ہوا کہ الغازی ٹریکٹرز نے ایگریکلچرل مکینائزیشن انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کا سیاق و سباق سے ہٹ کر حوالہ دیا اور اسے مارکیٹ میں اپنی برتری ثابت کرنے کے لیے استعمال کیا، حالانکہ رپورٹ صرف دو کمپنیوں کے ماڈلز پر محدود تھی اور مکمل صنعت کا احاطہ نہیں کرتی تھی۔
کمیشن میں ہونے والی سماعتوں میں الغازی ٹریکٹرز کے وکیل نے مو¿قف اختیار کیا گیا کہکمٹیشن کمیشن نے باقاعدہ انکوائری کئے بغیر ہی شوکاز نوٹس جاری کیا، تاہم کمیشن نے واضح کیا کہ کمٹیشن ایکٹ کے سیکشن 30 کے تحت کمیشن شواہد کی پہلے سے دستیابی پر براہِ راست کارروائی کر سکتا ہے۔
کمیشن نے فیصلے میں قرار دیا کہ الغازی ٹریکٹرز نے جھوٹا اور گمراہ کن دعویٰ کیا جس کی کوئی معقول بنیاد نہ تھی۔ کمپنی نے دیگر کمپنیوں کے ساتھ بلا جواز اور غلط موازنہ کیا اور ایگریکلچرل مکینائزیشن اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ نام کو غلط استعمال کر کے صارفین کو دھوکہ دیا گیا۔
پاکستان کے دیہی علاقوں میں جہاں ساٹھ فیصد سے زائد آبادی زراعت پر انحصار کرتی ہے، اس قسم کے گمراہ کن اشتہارات چھوٹے کسانوں کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ایک ٹریکٹر کسان کی زندگی میں اکثر ایک دہائی میں ایک بار کی جانے والی بڑی سرمایہ کاری ہوتی ہے۔ اگر کسان ایندھن بچانے کے جھوٹے دعوے پر یقین کر لیں، تو وہ طویل مدت میں زیادہ اخراجات برداشت کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں، جو ان کے کمزور مالی توازن کو متاثر کر سکتا ہے۔
کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر آپ کو کسی ایسی ایسوسی ایشن کے بارے میں معلومات حاصل ہوں جو قیمتوں سے متعلق حساس معلومات کا تبادلہ کر رہی ہو، تو براہِ کرم اسے رازداری کے ساتھ 0304-0875255 پر یا ای میل کے ذریعے miu@cc.gov.pk پر رپورٹ کریں۔