اسلام آباد: اقوام متحدہ کی جانب سے جاری اقتصادی سروے کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی تیز ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں بھی نمایاں کمی ہوگی۔
ورلڈ بینک اور بلوم برگ کے بعد اقوام متحدہ کے اقتصادی سروے میں پاکستان کی معاشی ترقی اور مہنگائی میں نمایاں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2024-25 میں پاکستان کی معاشی ترقی تیز ہورہی ہے۔
اقوام متحدہ اکنامک سروے کے مطابق پاکستان میں اگلے مالی سال میں حقیقی شرح نمو (رئیل جی ڈی پی) میں 2 فیصد سے زائد اضافہ ہوگا اور اگلے مالی سال 2025 میں مہنگائی کی شرح 26 سے کم ہوکر 12.2 فیصد ہونے کی توقع ہے۔
ایشیا اور پیسیفک کے لیے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن نے سروے 2024جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سیاسی عدم استحکام نے معاشی ترقی، کاروبار اور شہریوں کو متاثر کیا۔2022کے بہت بڑے سیلاب کی تباہی سے زرعی پیداوار متاثر ہونے سے بھی معیشت متاثر ہوئی۔2023 کے وسط میں آئی ایم ایف سے معاہدے، چین، سعودی عرب، یواے ای کی معاشی مدد سے معیشت سنبھلنا شروع ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق توانائی کے شعبے میں سبسڈیز کے خاتمے، مالی نظم وضبط قائم کرنے سے معاشی استحکام آنا شروع ہوا۔ جی ڈی پی کے لحاظ سے ٹیکس کی شرح کم ہے۔ ٹیکس سطح میں کمی کے باوجود ٹیکس وصولی میں کم خلا دیکھا گیا۔ ترقیاتی بجٹ کے لیے وسائل کی گنجائش پیداکرنے کے لیے بہتر ٹیکس پالیسیوں، انتظامی اقدامات کے ساتھ مجموعی سماجی ومعاشی ترقی اور پبلک گورننس میں بہتری کی ضرورت ہے۔
ایشیا پسیفک کے ترقی پزیر ممالک کو مناسب اور طویل المدتی وسائل کی ضرورت ہے۔ ترقی پذیر ممالک کو دوضروریات کے درمیان انتخاب کرنے پر مجبور کیاجارہا ہے۔ ترقی پذیر ممالک کو انتخاب کرنا ہوتا ہے کہ وہ زیادہ شرح سود پر لیے گئے قرض پہلے سے لیے قرض اتارنے پر خرچ کریں۔ ترقی پذیر ممالک کے سامنے دوسرا انتخاب یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے عوام کی تعلیم، صحت اور سماجی بہتری کے لیے وسائل خرچ کریں۔