بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے اور شدید بارشوں کے باعث دریائے راوی، چناب اور ستلج بھپر گئے جس کے باعث سیلاب نے پنجاب میں تباہی مچا دی، کئی اضلاع زیر آب آگئے اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ مال مویشی سیلاب کی نذر ہوگئے، اب تک 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) نے دریائے چناب، راوی اور ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے پر شدید سیلابی الرٹ جاری کر رکھا ہے جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔
فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق، دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند رہی، جہاں کل شام 6 بجے تک بہاؤ 2 لاکھ 17 ہزار 660 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
بلوکی بیراج پر بھی پانی کی سطح 1 لاکھ 4 ہزار 435 کیوسک تک جا پہنچی، جبکہ جسر کے مقام پر 99 ہزار 470 کیوسک کا درمیانے درجے کا سیلاب دیکھا گیا۔
ادھر دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر غیر معمولی سیلابی صورتحال ہے، جہاں پانی کی سطح 2 لاکھ 61 ہزار 53 کیوسک تک پہنچ گئی۔ ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کا سیلاب جاری ہے اور ہیڈ اسلام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
سب سے خطرناک صورتحال اس وقت دریائے چناب میں ہے، جہاں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح کچھ کمی کے بعد 5 لاکھ 34 ہزار 409 کیوسک ریکارڈ کی گئی، جو قبل ازیں 6 لاکھ 60 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گئی تھی۔
ہیڈ خانکی پر اونچے درجے اور ہیڈ تریمو پر پانی کی سطح 96 ہزار 594 کیوسک تک محدود رہی۔











