اسرائیلی افواج نے غزہ کا رخ کرنے والی ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر بڑا آپریشن کرتے ہوئے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے دو سو سے زیادہ رضاکاروں کو حراست میں لے لیا ہے جن میں عالمی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق فلوٹیلا کی 13 کشتیاں غزہ کی محاصرہ پالیسی توڑنے کے مشن پر تھیں۔ ترجمان سیف ابوکشیک نے انسٹاگرام پر جاری پیغام میں تصدیق کی کہ گرفتار ہونے والوں میں 30 ہسپانوی، 22 اطالوی، 21 ترک اور 12 ملائیشین شہری شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں کے باوجود قافلے کی جدوجہد جاری ہے اور لگ بھگ 30 کشتیاں اب بھی بحیرہ روم کے راستے غزہ پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق، “ہمارے کارکن پرعزم ہیں اور صبح تک غزہ کے ساحل تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔”
پاکستان فلسطین فورم نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے مشتاق احمد خان کو بھی اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔ تاہم، ایک مبصر کشتی فرار ہونے میں کامیاب ہوئی جس پر پاکستانی نمائندہ سید ازیر نظامی سوار تھے۔
پاکستانی وفد کے دیگر اراکین کے بارے میں فی الحال کوئی مصدقہ معلومات سامنے نہیں آئیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطین کے حامی حلقوں نے اس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔











