بچے گھروں کی رونق ہوتے ہیں اور ان کی شرارتیں اس رونق کو دوبالا کر دیتی ہیں، تاہم کچھ بچوں کا شرمیلا پن کچھ زیادہ ہی ہوتا ہے اور وہ باتوں کا ردعمل دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
شرمیلے پن کا شکار بچے ہر وقت بے سکون رہتے ہیں اور عام طور پر والدین کے علاوہ کسی بھی دوسرے شخص سے بات کرتے ہوئے یا تو اپنا سر جھکا لیتے ہیں یا پھر وہاں سے چلے جانے میں ہی عافیت محسوس کرتے ہیں۔
سکول میں بھی ان کی سرگرمیاں محدود ہوتی ہیں، ٹیچر کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے گھبرا جاتے ہیں، یہ زیادہ دوست بھی نہیں بنا پاتے اور کھیل کود کے دوران بھی دوسرے بچوں سے دور الگ تھلگ بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔
ہم آپ کو چند ایسے اہم نکات بتانے جا رہے ہیں، جن کو اپنا کر آپ اپنے بچوں کا شرمیلا پن ختم کر کے انہیں پُر بنا سکتے ہیں۔
بچے کو محسوس کروائیں کہ وہ محفوظ ہے:
اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنے بچے کو آرام دہ ماحول فراہم کریں اور اسے وقت دیں کہ وہ سکون محسوس کر سکے، اسے اجنبی افراد کے پاس نہ جاتے دیں، اپنے نوزائیدہ یا کم عمر بچوں کے پاس بالغ بچوں کو کھیلنے کا وقت مہیا کریں، جو ان کی حوصلہ افزائی کر سکیں۔
بچے کا بھرپور ساتھ دیں:
گھر سے باہر کھیل کود کے مقامات پر اپنے بچے کے ساتھ ساتھ رہیں اور ان معاملات میں اس کی حوصلہ افزائی کریں، اب جیسے ہی آپ محسوس کریں کہ آپ کا بچہ سکون محسوس کر رہا ہے تو آپ چپکے سے وہاں سے دور ہو جائیں۔
اس دوران آپ اپنے بچے پر نظر رکھیں اور جیسے ہی محسوس کریں کہ آپ کا بچہ بے چین ہو رہا ہے تو فوری طور پر اس کے پاس چلے جائیں۔
بچے کی ہمت بڑھاتے رہیں:
آپ اپنے بچے کو آزادی دیں کہ وہ اپنے اندر کے جذبات کو محسوس کر سکے، اپنے بچے میں یہ احساس پیدا کریں کہ آپ ہر مشکل میں اس کی مدد کرتے ہیں۔ اجنبی مقامات پر آپ کا بچہ اگر گھبراہٹ کا شکار ہو رہا ہے تو آپ فوری طور پر اسے بتائیں کہ جیسے ہی آپ دوسرے بچوں سے بات چیت کرو گے تو یہ گھبراہٹ ختم ہو جائے گی۔
بچے کو زیادہ تنہائی سے بچائیں:
بچے کو زیادہ تنہائی میں بھی نہ بیٹھنے دیں اور نہ ہی اسے ہر وقت پرسکون رہتے کی تلقین کرتے ہیں ، ایسا نہ ہو کہ وہ صورت حال کو بہت زیادہ خطرناک سمجھنے لگے، ایسا ہونا اس کے شرمیلے پن میں اضافہ کر سکتا ہے۔
بچے کے ہر اچھے کام کی تعریف کریں:
آپ کو چاہئے کہ اپنے بچے کے ہر اچھے کام کی لازمی تعریف کریں، وہ کوئی بھی اچھا کام کرے تو اسے بتائیں کہ وہ اس سے بھی بہتر کام سرانجام دے سکتا ہے۔ وہ اگر کسی سے سوال کرے یا کسی کے سوالات کا جواب دے تو اس کی ہمت مزید بڑھانے کی کوشش کریں۔
تربیت پر خاص توجہ دیں:
آپ اپنے بچے کی تربیت کا ہر وقت خیال رکھیں، اگر کوئی بھی شخص آپ کے بچے میں پائے جانے والے شرمیلے پن کی نشاندہی کرے تو اسے بتائیں کہ وہ دن بدن سیکھ رہا اور پہلے سے بہتر ہو رہا ہے، آپ کے اس عمل سے آپ کے بچے کی ہمت بڑھے گی۔
اپنے بچے کو دوسرے بچوں اور بڑوں کے ساتھ گفتگو کرنے کے آداب سکھائیں، اس سے وہ خود کو بہتر محسوس کرے گا۔
غیر نصابی سرگرمیوں کے لئے وقت دیں:
بچے کو غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دیں اور اس کے لئے اسے وقت بھی دیں، اسے اپنے ہم عمر دوستوں کے ساتھ کھیل کود کی اجازت دیں تاکہ وہ باہر کے ماحول سے آزادی کے ساتھ آشنا ہو سکے۔
موازنے سے ہر صورت اجتناب کریں:
آپ اپنے بچے کا کبھی بھی کسی دوسرے بچے کے ساتھ موازنہ نہ کریں، چاہئے وہ اس کے دوست ہوں یا اس کے اپنے بہن بھائی ہی کیوں نہ ہوں، کیونکہ منفی موازنہ اس کہ ہمت توڑ سکتا ہے اور اس کی خود اعتمادی کو بھی مجروح کر سکتا ہے۔
اگر آپ کے بچے میں شرمیلا پن حد سے زیادہ ہے اور آپ کو ان اقدامات پر عملدرآمد کے باوجود اس کا شرمیلا پن ختم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے تو اس سلسلے میں آپ کسی سپیشلسٹ ڈاکٹر، پیڈیا ٹرسٹ یا پھر ماہر نفسیات کی مدد بھی حاصل کر سکتے ہیں۔