چین نے کراچی دھماکہ میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت پر مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان حملے کی مکمل تحقیقات کرے اور قصورواروں کو سخت ترین سزا دے۔
چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے فوری ایمرجنسی پلان نافذ کر کے پاکستان سے تحقیقات کی درخواست کی، پاکستان کو چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
چینی سفارت خانے نے کہا کہ زخمیوں اور ان کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے متاثرین کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
سفارت خانے نے مزید کہا کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ایک قافلے پر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب دہشت گردوں نے حملہ کیا۔
دفتر خارجہ کا بیان
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کراچی دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی شہریوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کراچی میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی پاک چین پائیدار دوستی پر حملہ تصور کرتے ہوئے اس بزدلانہ کارروائی کرنے والے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ وزارت خارجہ چینی سفارت خانے کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور پاکستان اور چینی شہریوں کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے۔
اس حوالے سے ہرممکن اقدامات اٹھا کر دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا، کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ پاک چین دوستی میں دراڑ ڈال سکے.