اسلام آباد: بلاول بھٹو وزیراعظم ملاقات، 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری تاریخی قرار ، 27 ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کو تاریخی قرار دے دیا۔
دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ ملاقات میں 27 ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر بھی تھے
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق بھی ماڈل ٹاؤن میں موجود تھے۔
ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے مل کر چلیں گے،
غیر جمہوری طاقتوں کا راستہ روکنے کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کارگر ثابت ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 26ویں ترمیم کی منظوری کا کریڈٹ تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے،
پہلے بھی عوامی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹے اور نہ ہی اب پیچھے ہٹیں گے،
ملکی معاشی اعشاریہ مثبت ہونے سے مہنگائی میں واضح کمی ہوتی نظر آ رہی ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے 26ویں آئینی ترمیم بھی منظور کروئی تھی
جس پر جے یو آئی نے حکومت کا ساتھ دیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے مل کر چلیں گے،
غیر جمہوری طاقتوں کا راستہ روکنے کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کارگر ثابت ہوگی۔
ادھر لاہور میں پولو ٹورنامنٹ کا ایک میچ دیکھنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی معاملات پر گفتگو سے گریز کیا
تاہم صحافیوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری پر اسلام آباد اس لیے نہیں تھا کہ میں اپنا ویک اینڈ گزارنے آیا ہوں،
یہ میرا حق ہے کہ میں اپنا ویک اینڈ جہاں مرضی گزاروں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی تقریب میں سب تھے لیکن ویکنڈ تھا تو میرا بھی حق ہے ویکنڈ پر ریسٹ کروں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد وزیراعظموں کو گھر بھیجنے کا راستہ رک جائے گا، سندھ میں بہت کچھ کرنے جا رہے ہیں۔